بھارتی کسان اب بی جے پی رہنماؤں کے گھروں کے باہر دھرنا دیں گے

بھارت میں کسانوں کا دہلی چلو مارچ پانچویں دن بھی جاری ہے اور کسان یونین نے بی جے پی رہنماؤں کے گھروں کے باہر احتجاج کا منصوبہ بنا لیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت میں کسانوں کا دہلی چلو مارچ پانچویں دن بھی جاری ہے اور مظاہرین مسلسل پیش قدمی کر رہے ہیں۔ کسانوں کی مرکزی یونین نے حکمراں جماعت بی جے پی کے رہنماؤں کے گھروں کے باہر احتجاج کا منصوبہ بنا لیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی کسان یونین (ایکتا اوگرہن) پنجاب میں بی جے پی کے تین سینئر رہنماؤں پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ، بی جے پی پنجاب یونٹ کے سربراہ سنیل جاکھڑ اور سینئر لیڈر کے گھروں کے باہر احتجاج اور دھرنے دے گی۔

اس کے علاوہ یونین بھارت کے سیکڑوں ٹول پلازاؤں پر بھی احتجاج بھی کرے گی، جس میں کسانوں کے ’’دہلی چلو مارچ‘‘ کے لیے بھرپور حمایت کا اعلان کیا جائے گا۔ دہلی چلو مارچ کے ساتھ یکجہتی کے لیے آج گرونام سنگھ چارونی کی زیر قیادت بھارتیہ کسان یونین ٹریکٹر ریلی بھی نکالے گی۔

کسانوں کا دہلی چلو مارچ گزشتہ منگل کو شروع ہوا تھا جس کے شرکا کو شمبھو اور خانوری کے سرحدی علاقوں میں مودی کے سیکیورٹی اہلکاروں نے آچ پانچویں دن بھی روکا ہوا ہے۔

دوسری جانب کسانوں کی جانب سے مطالبات کی منظوری تک مارچ جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کے باوجود کسان اپنےحق کے لیے ڈٹے رہیں گے۔