بھارت کی سیاسی جماعت سماج وادی پارٹی کے جنرل سیکریٹری کی اہلیہ کو بجلی چوری مقدمے میں با عزت بری کر دیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سماجی وادی پارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری اعظم خان کی اہلیہ ڈاکٹر تزین فاطمہ جن پر 2019 میں بجلی چوری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اب پانچ سال بعد انہیں اس کیس سے با عزت بری کر دیا گیا ہے اور روام پور کی عدالت نے انہیں کلین چٹ دے دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق رام پور میں ہمسفر ریزورٹ جو ڈاکٹر تزین فاطمہ کے نام پر ہے۔ اس ریزورٹ کے لیے چوری کی بجلی کے استعمال کا الزام عائد کرتے ہوئے ستمبر 2019 میں ان پر مقدمہ قائم کیا گیا تھا جو سیشن کورٹ میں زیر سماعت تھا اور گزشتہ روز عدالت نے انہیں با عزت بری کر دیا۔
اس وقت ایس ڈی ایم نے محکمہ بجلی کے اہلکاروں کے ساتھ ایس پی لیڈر اعظم خان کے ہمسفر ریزورٹ پر چھاپہ مارا تھا۔ اس دوران بجلی چوری پکڑی گئی۔ کارروائی کے بعد ہوٹل کی بجلی کاٹ دی گئی تھی اور وہاں پڑے ہوئے تاروں کو بھی ضبط کر لیا گیا تھا۔
اس کارروائی میں محکمہ بجلی نے اعظم کی اہلیہ تزین فاطمہ پر بجلی چوری ایکٹ کے تحت تقریباً 30 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔
مقدمے سے بریت کے بعد تزین فاطمہ نے کہا کہ دیگر کیسز کی طرح یہ کیس بھی من گھرٹ اور ان کے خلاف سازش تھا۔ ان پر زبردستی جھوٹا الزام لگایا گیا اور تاریں ڈال کر بجلی چوری دکھائی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ بجلی چوری میں تقریباً 30 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی جمع کرایا ہے۔ اس وقت الیکشن لڑنا تھا اور این او سی لینا تھا، اس لیے جرمانہ ادا کرنا پڑا۔