اسلام آباد : حکومت نے ارکان پارلیمنٹ کی تجویزکاخیرمقدم کرتے ہوئے بھارتی دراندازی پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل طلب کرلیا ، اپوزیشن کی جانب سے مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر حکومت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا اعلان کردیا ہے۔
وزیرمملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمدخان کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس کل صبح 11 بجےطلب کر لیاگیا ہے اور مشترکہ اجلاس طلب کرنے کے لئے سمری بھجوادی گئی ہے۔
پاکستان ہماری ماں ہے، جس کی حفاظت سروں کی قربانی دے کرکریں گے، علی محمدخان
علی محمدخان نے کہا حکومت نے ارکان پارلیمنٹ کی تجویزکاخیرمقدم کیا، پارلیمان، سیاسی قیادت اورعوام پاکستان دشمنوں کو بھرپورجواب دیں گے ، آج اہم دن ہے،سب نےاتحادکاثبوت دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہماری ماں ہے، جس کی حفاظت سروں کی قربانی دے کرکریں گے، عسکری قیادت کو بھی ایوان کےجذبات سےآگاہ کر دیاگیا ہے، پوری قوم مسلح افواج کےساتھ ہے
یاد رہے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا تھا، پیپلز پارٹی کے رہنما خورشیدشاہ نے کہا ہمیں اپنی ملک کی سلامتی چاہیے، جوائنٹ پارلیمنٹ کاسیشن بلایاجائے، ہم بھارت کو بتائیں کہ جنگ کیا ہوتی ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کاایشوہے پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس آج ہی بلائیں، اپنےاختلافات کو پس پشت ڈال کرقوم کواعتماد میں لے کر بھارت کو پیغام دینا چاہیے کہ ہم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، یہ اتحاد کا وقت ہےاس معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے۔
ن لیگی رہنما ایازصادق کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلا کر بھارت سمیت دنیا بھر کو آج ہی پیغام جانا چاہیے جبکہ اسدالرحمان نے بھی کہا کہ ہمیں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فوری بلانا چاہیے اور متفقہ پالیسی عالمی سطح پر دینی چاہیے۔
امیرحیدرہوتی نے بھی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس بلانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پاک فوج کے افسران کو بھی مدعو کریں، مودی نے اپنی سیاست بچانے کیلئے خطے کا امن برباد کرنے کی کوشش کی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے بھی قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلاکر تفصیلی بریفنگ دینےکی ضرورت ہے، بھارت کے خلاف پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اورعوام متحد ہیں، ہمیں عالمی سطح پر متفقہ پیغام دینا چاہیے کہ ہم بھی ایک ایٹمی طاقت ہیں۔