بھارتی خواتین ریسلر مودی سرکار کے سامنے ڈٹ گئیں

بھارتی خواتین ریسلر مودی سرکار کے سامنے ڈٹ گئی ہیں اور انہوں نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ برج بھوشن کی گرفتاری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی خواتین ریسلر کو اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک، بجرنگ پونیا اور ونیش پھوگاٹ کی قیادت میں اپنے مطالبات کے حق میں کئی ماہ سے سراپا احتجاج ہیں نے مودی سرکار کے سامنے ہار ماننے سے انکار کرتے ہوئے انڈین ریسلنگ فیڈریشن (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ اور اتر پردیش سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن شرن سنگھ کی گرفتاری تک اپنا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
احتجاج کرنے والی ریسلر نے الزام لگایا ہے کہ مودی سرکار ملزم برج بھوشن کو بچانے کے لیے کوشش کر رہی ہے۔

اس سے قبل وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے 7 جون کو یقین دہانی کرائی تھی کہ برج بھوشن کے خلاف 15 جون تک چارج شیٹ داخل کر دی جائے گی، جس کے بعد پہلوانوں نے اپنا احتجاج 15 جون تک ملتوی کر دیا تھا۔ تاہم حکومت کی جانب سے برج بھوشن کی گرفتاری میں ٹال مٹول پر انہوں نے اپنا احتجاج دوبارہ شروع کر دیا ہے۔

اس حوالے سے ونیش کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے کچھ مطالبات حکومت کے سامنے رکھے تھے لیکن وہ برج بھوشن کی گرفتاری کے علاوہ سب کام کرنے کو تیار ہیں تاہم ہم بھی اپنا احتجاج اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک برج بھوشن سلاخوں کے پیچھے نہیں پہنچ جاتا۔

جب ایک مقامی صحافی نے سوال کیا کہ برج بھوشن کیوں گرفتار نہیں ہو رہا تو عالمی مقابلوں میں دو بار کی میڈلسٹ ونیش نے کہا کہ یہ سوال تو امت شاہ سے پوچھا جائے کہ کیوں گرفتار نہیں کیا جا رہا ہے۔ وہ اتنا طاقتور شخص ہے کہ حکومت اسے بچانے کی کوشش کر رہی ہے، حکومت کے لیے اس کو گرفتار کرنا آسان نہیں لیکن ہم بھی چپ ہوکر یا ہار مان کر نہیں بیٹھیں گے۔

انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ جس دن برج بھوشن کو گرفتار کیا جائے گا ہم بھی اسی روز اپنا احتجاج ختم کر دیں گے۔