انسانی اسمگلروں کیخلاف کریک ڈاؤن، 500 گرفتار

انڈونیشیا میں انسانی اسمگلروں کیخلاف بڑے کریک ڈاؤن میں 500 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

انڈونیشین حکام کے مطابق انسانی اسمگلروں کیخلاف بڑے کریک ڈاؤن کا آغاز کر کے تقریباً 1500 متاثرین کو بچایا ہے۔ 1500 سے زائد متاثرین کی اسمگلنگ میں ملوث 500مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ انڈونیشیا جنوب مشرقی ایشیا میں تارکین وطن مزدور دینے والا بڑا ملک ہے۔ جزیرہ نما ملک کے غریب ترین علاقوں سے سیکڑوں ہزاروں افراد ہر سال غیر سرکاری راستوں سے زیادہ تنخواہ والے کام کی تلاش میں ملک چھوڑتے ہیں۔

انڈونیشین حکام نےانسانی اسمگلنگ کےتدارک کیلئےٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔

حالیہ برسوں میں کئی چونکا دینے والے واقعات نے ملک میں انسانی اسمگلنگ کے مسئلے کو اجاگر کیا ہے اور پولیس نے انڈونیشیائی باشندوں کے استحصال کو روکنے کی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے اس ماہ انسانی اسمگلنگ کی ایک ٹاسک فورس بنائی ہے۔

نیشنل پولیس کے ترجمان احمد رمضان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ حکام نے گزشتہ دو ہفتوں میں 1,553 متاثرین کو ملک سے باہر سمگل کیے جانے سے پہلے بچایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تھوڑے ہی عرصے میں، ہم بہت سے لوگوں کو بچانے میں کامیاب ہوئے لیکن اس سے زیادہ لوگ ہیں جو پہلے ہی انڈونیشیا چھوڑ چکے ہیں۔