نئے بجٹ میں انفراسٹرکچر کے منصوبے ترجیح ہونگے

وفاقی حکومت کی آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے حکمت عملی اے آر وائی نیوز  نے حاصل کرلی نئے بجٹ میں انفراسٹرکچر کے منصوبے ترجیح ہوں گے۔

وفاقی حکومت آئندہ ہفتے اگلے مالی سال 2023-24 کا بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے۔ حکومت کی آئندہ مالی سال کے بجٹ کی حکمت عملی کیا ہے اس کی تفصیلات اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہیں۔

مجموعی وفاقی ترقیاتی بجٹ 900 ارب تک جانے کا امکان ہے جس میں وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 700 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے جب کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت مزید 200 ارب کے منصوبے شامل ہونگے

نئے بجٹ میں انفراسٹرکچر کے منصوبے ترجیح ہونگے اور اس مد میں 359 ارب سے زیادہ رکھنے کی تجویز ہے۔

دستاویز کے مطابق ٹرانسپورٹ سیکٹر کے لیے 156.4 ارب کا ترقیاتی بجٹ تجویز کیا گیا ہے جب کہ توانائی سیکٹر کے لیے 80.3 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کرنے کی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ پانی منصوبوں کے لیے 90 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ جب کہ ہاؤسنگ سیکٹر کے لیے 32.9 ارب کا ترقیاتی بجٹ ہوگا۔

اس بجٹ میں صحت، تعلیم، ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں کیلیے 179 ارب کا ترقیاتی بجٹ تجویز کیا گیا ہے جب کہ ایچ ای سی کے منصوبوں کیلیے 44 ارب کا ترقیاتی بجٹ ہوگا۔

دستاویز کے مطابق بجٹ میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کیلیے 54.4 ارب جب کہ سابق فاٹا اور ضم شدہ اضلاع کیلیے 55 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ ریلویز کے لیے 32 ارب روپے، سائنس، آئی ٹی کے لیے 25.6 ارب، خوراک و زراعت کے لیے 9.2 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ رکھا گیا ہے۔