سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن

اسلام آباد : سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں 4 ججز نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی مخالفت کردی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی سفارش کی مخالفت کی جبکہ جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس ریٹائرڈ منظور ملک نے بھی چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی مخالفت کی۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی سپریم کورٹ جج کی تعیناتی کے حق میں ووٹ دیا۔

اس کے علاوہ جسٹس امین الدین خان ،اٹارنی جنرل عثمان منصور اعوان، وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے بھی چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ شہزاد احمد کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کے حق میں ووٹ دیا۔

نمائندہ پاکستان بار کونسل اختر حسین نے بھی چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ ملک شہزاد احمد کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی حمایت کی۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کا فیصلہ پانچ ممبران کی اکثریت سے ہوا۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی مخالفت میں چار ممبران نے رائے دی۔

گذشتہ روز چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں ہائیکورٹ کے 3 ججز کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی سفارش کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد ، لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد بلال اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ عقیل احمد عباس کو سپریم کورٹ میں تعینات کرنے کی سفارش کی تھی۔