انٹر کے طلبہ کیوں فیل ہوئے؟ بڑا انکشاف

انٹر طلبہ

کراچی انٹر بورڈ سال اوّل کے امتحانی نتائج میں 60 فیصد سے زائد طلبہ و طالبات فیل ہوئے ہیں جو تعلیمی معیار کے حوالے سے بہت زیادہ سنگین صورتحال ہے۔

انٹر پری انجینئرنگ کیٹیگری میں کامیاب طلبا کا تناسب 34.91% ریکارڈ کیا گیا، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ صرف ایک تہائی طلباء نے اس شعبے میں کامیابی سے اپنے امتحانات پاس کیے ہیں۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں صدر سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن پروفیسر منور عباس نے تعلیمی نظام کی تباہی اور اسکے اسباب پر روشنی ڈٖالی۔

انہوں نے بتایا کہ بدقسمتی سے صوبہ سندھ میں محکمہ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی، کسی چڑیا گھر پر دی جانے والی جتنی توجہ بھی اس شعبے کو مل جاتی تو سندھ کا تعلیمی معیار بہت بہتر ہوتا۔

انہوں نے بتایا کہ انٹر میڈیٹ بورڈ میں گزشتہ سات آٹھ سال سے کسی ایک تعلیمی بورڈ میں کنٹرولر ایگزامنیشن نہیں ہے، چیئرمین بورڈ اور سکیٹری بورڈ بھی تعینات نہیں کیے گئے۔

واضح رہے کہ آج بروز منگل انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں فیل ہونے والے طلبہ کی بڑی اکثریت نے والدین کے ہمراہ کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، طلبہ کا کہنا ہے کہ انٹر میڈیٹ سال اول کے سالانہ امتحانات میں پری میڈیکل میں صرف 36.51 فیصد جبکہ پری انجینئرنگ میں 34.79 فیصد طلبا ہی کامیاب ہوسکے۔

طلبہ نے مطالبہ کیا کہ بورڈ انتظامیہ اور والدین پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے، طلبا نے نتائج منسوخ کرنے کا بھی مطالبہ کیا، طلبہ کا کہنا تھا کہ پیپرز کی ری چیکنگ قبول نہیں کریں گے۔