نئی دہلی:بھارت کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی انفوسس کے ایک ہی دن میں 53 ہزار کروڑ ڈوب گئے۔
بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت کی سب سے بڑی آئی ٹی کمپنی انفوسس انتظامیہ کا کہنا تھا کہ انھیں بعض نامعلوم وِسل بلوئرزکی طرف سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ کمپنی میں قانون کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔
بھارت کے آئی ٹی کے شعبے میں ایک بڑا مقام رکھنے والی کمپنی انفوسس کے حصص میں تقریبا 17 فیصد گراوٹ دیکھی گئی گذشتہ برس سے لے کر اب تک ایک ہی دن میں آنے والی یہ سب سے بڑی گراوٹ ہے جس سے سرمایہ کاروں کو تقریبا 53 ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
بھارت مارکیٹ حصص بند ہونے تک آئی ٹی کمپنی انفوسس کی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن 2.74 لاکھ کروڑ روپے تھی جو گذشتہ مالی سال میں 3.27 لاکھ کروڑ روپے تھی۔
مارکیٹ کیپٹلائزیشن کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ بازار حصص میں کمپنی کے کاروبار کی قیمت کیا ہے ،یہ گراوٹ کمپنی کی انتظامیہ پر کچھ سنجیدہ الزامات لگنے کے ایک دن بعد دیکھنے میں آئی ہے۔
وسل بلوئرز نے براہ راست انفوسس کے سی آئی او سلیل پاریکھ اور سی ای او نلجن رائے پر الزام لگایا کہ انھوں نے کمپنی کی آمدنی اور منافع کو بڑھا چڑھا کر دکھانے اور کھاتوں میں رد و بدل کرنے کوشش کی ہے۔
کمپنی کے بورڈ کو خطاب کرتے ہوئے لکھے گئے ان خطوط میں شکایت کرنے والوں نے تفتیش کا مطالبہ کیا اور فورا کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے۔
مخبری کرنے والوں نے لکھا کہ وہ اپنے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے ای میل اور آڈیو ریکارڈنگ بھی فراہم کر سکتے ہیں اسی دوران انفوسس کے چیئرمین نندن نلیکنی نے کہا کہ ان الزامات کی تفتیش کی جائے گی۔