پی ٹی آئی کے ایم این اے کا قائمہ کمیٹی میں خواتین کے لباس پر اعتراض

اقبال آفریدی

اسلام آباد: پی ٹی آئی کے ایم این اے اقبال آفریدی کا قائمہ کمیٹی میں خواتین کے لباس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں خواتین کےلباس کیلئےایس او پیز ہونے چاہئیں۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا پی ٹی آئی کے ایم این اے اقبال آفریدی نے اجلاس میں شریک خاتون کے لباس پراعتراض کیا۔

پی ٹی آئی کے ایم این اے نے کہا کہ کےالیکٹرک کی جانب سے شریک خاتون نے جس لباس میں شرکت کی وہ قابل اعتراض ہے، اجلاس میں خواتین کے لباس کے لیے ایس او پیز ہونے چاہیے۔

اس حوالے سے سینیٹر شیری رحمان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان میں ایس او پیز سب کیلئے ہوتے ہیں ، بیسک ڈریس کوٹ مرد اور خواتین سب پر لاگو ہوتا ہے ، تصویر میں مجھے خاتون کے لباس میں ایسا کچھ نظر نہیں آیا کہ ردعمل دیاجائے یا خاتون کےلباس پر اعتراض کیاجائے۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ آپ کام سے کام رکھیں ،میٹنگ اٹینڈ کررہے ہیں یا خواتین کے لباس پر نظر رکھے ہوئے ہیں، کسی رکن کو اس طرح سے تنقید نہیں کرنی چاہیے ایک دوسرےکااحترام کرناچاہیے اور فاضل ممبر کو اس چیز کا خیال رکھنا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ ملک میں توانائی بحران کےحل کیلئے کام کریں بجائے خواتین کے لباس پر نظررکھیں، مجھے سمجھ نہیں آئی کہ وہ کیوں تنقید کررہےہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری نےپی ٹی آئی کے ایم این اے کی معزز خاتون کے لباس کے حوالے سے گفتگو پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ خاتون نےمناسب لباس میں اجلاس میں شرکت کی اس میں قابل اعتراض کچھ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے عجیب و غریب تحفے متعارف کرائےہوئے ہیں ،کسی رکن اسمبلی کو خواتین سے متعلق ایسےبات کرنے کی اجازت نہیں، یہ صرف سستی شہرت چاہتے ہیں انھیں رویوں کو درست کرنا چاہیے۔