ایران کا جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات کے لیے نئی شرائط کا اعلان

ایران نے جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات کے لیے نئی شرائط کا اعلان کردیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران نے یورینیم افزودگی کے حق کو معاہدے کی شرط قرار دے دیا ہے، ایران کو افزودگی کا حق نہ دینے والا کوئی معاہدہ قبول نہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران نے افزودگی کے حق کے لیے قربانیاں دی ہیں، مؤقف واضح ہے ایٹمی توانائی صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایران جوہری بم کو غیراسلامی اور غیر انسانی سمجھتا ہے، پرامن ایٹمی پروگرام کا حق تسلیم کیا جائے گا تو ہی معاہدہ ممکن ہوگا۔

یہ پڑھیں: ایران امریکا سے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے پر مشروط طور پر آمادہ

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات کی بحالی کے لیے ضروری ہے کہ امریکا مذاکرات کے دوران کسی قسم کی فوجی کارروائی نہ کرے۔

انہوں نے زور دیا کہ ایران ہمیشہ باعزت، منطقی اور باہمی احترام پر مبنی مذاکرات پر یقین رکھتا ہے اور اس وقت بھی دوستانہ ممالک یا ثالثوں کے ذریعے سفارتی رابطے جاری ہیں۔

عراقچی کے مطابق سفارت کاری دو طرفہ عمل ہے۔ مذاکرات توڑنے اور فوجی اقدام کا آغاز امریکا نے کیا تھا، اس لیے اسے اپنی غلطیوں کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے اور اپنے رویے میں واضح تبدیلی دکھانی چاہیے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے بتایا کہ امریکی حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے اور ایران ان نقصانات کا تخمینہ لگا کر ہرجانے کا مطالبہ کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔