اسرائیل اور امریکا کا احتساب ہونا چاہیے، ایران کا مطالبہ

اسرائیل اور امریکا کا احتساب ہونا چاہیے، عباس عراقچی

ایرانی وزیرِخارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران پر حملے کے معاملے میں اسرائیل اور امریکہ کا احتساب ہونا چاہیے۔

عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیرِخارجہ عباس عراقچی کا برازیل کے دارالحکومت ریو ڈی جینیرو میں برکس (BRICS) اجلاس میں کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہم پر اچانک جارحیت کی جس میں ایرانی نیوکلیئر تنصیبات اور شہری علاقوں پر حملے شامل تھے، جس 935 شہری جام شہادت نوش کرگئے تھے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہماری ایٹمی تنصیبات پر امریکی اور اسرائیلی حملے بین الاقوامی معاہدہ برائے ایٹمی عدم پھیلاؤ (این پی ٹی) کے معاہدے اور اقوام متحدہ کی قرارداد نمبر 2231 کی صریح خلاف ورزی ہے جسے ایران پہلے ہی تسلیم کرچکا ہے، جس پر ایران کے ایٹمی پروگرام پر عالمی اتفاقِ رائے 2015ء سے ہے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد امریکی مداخلت ایک کھلا ثبوت ہے کہ ہماری ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کا ہونا ثابت کرتا ہے کہ اس معاملے پر امریکی اور اسرائیلی حکومتیں شراکت دار تھیں۔

صیہونی طیاروں کا یمن میں بڑا فضائی حملہ:

ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد پہلی بار صیہونی طیاروں نے یمن میں بڑا فضائی حملہ کیا۔ الحدیدہ پورٹ پر دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

صیہونی طیاروں کے حملوں میں یمن کی بحیرہ احمر کے کنارے واقع اہم بندر گاہوں اور ایک بجلی گھر کو ہدف بنایا گیا۔

یقین ہے ٹرمپ غزہ جنگ بندی معاہدے کے لیے مددگار ثابت ہوں گے، اسرائیلی وزیر اعظم

حوثیوں کے زیر قبضہ الحدیدہ، رش عیسا، صلیف بندرگاہوں اور راس کے ناتب پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل نے ایک کارگو جہاز پر بھی حملہ کیا، جسے حوثیوں نے نومبر دوہزار2023 میں قبضے میں لیا تھا۔

حوثی ترجمان کا کہنا ہے انہوں نے وسطی اسرائیل کے علاقے جافا پر ایک بیلسٹک میزائل داغا، حملے میں اسرائیل کی فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا گیا۔