ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے میں 18 ارب ڈالر جرمانے کا خدشہ، پاکستانی وفد ایران روانہ

پاک ایران گیس

اسلام آباد: ایران کی جانب سے گیس پائپ لائن منصوبے میں 18 ارب ڈالر جرمانے کے مطالبے کے خدشے کے پیش نظر پاکستانی وفد ایران روانہ ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی محمد علی کی سربراہی میں ایک وفد ایران روانہ ہوا ہے جس میں انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز کے ایم ڈی ندیم باجوہ سمیت وزارت کے حکام شامل ہیں، وزیر توانائی اپنے ایرانی ہم منصب سے مذاکرات کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دورے میں ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر بات چیت ہوگی، آئی پی گیس پائپ لائن منصوبے میں پاکستان اپنے حصے کی پائپ لائن کی تعمیر کی ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست کرے گا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کو مارچ 2024 تک ایرانی سرحد تک اپنے حصے کی پائپ لائن تعمیر کرنی ہے، مقررہ مدت میں منصوبہ مکمل نہ ہونے کی صورت میں ایران عالمی ثالثی عدالت میں جا سکتا ہے، اور پاکستان پر 18 ارب ڈالر تک جرمانے کا مطالبہ کر سکتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی وفد ایران پر عائد پابندیوں کے تناظر میں ڈیڈ لائن میں توسیع کی درخواست کرے گا۔ واضح رہے کہ ایران پاکستان گیس منصوبے سے پاکستان کو ایران سے یومیہ 75 کروڑ مکعب فٹ گیس درآمد ہونی ہے۔