پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ حالیہ جنگوں سے بھارت کے علاوہ اسرائیل اور امریکا کو واضح پیغام مل گئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ن لیگی سینیٹر عرفان صدیقی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پر امریکی حملے سے ہم متفق نہیں ہیں۔ اس ساری صورتحال میں پاکستان نے مثبت اور تعمیری پیغام دیا۔
عرفان صدیقی نے گزشتہ ماہ پاک بھارت جنگ کے حوالے سے کہا کہ پاکستان نے فوجی لحاظ سے بھی بھارت کو پیغام دے دیا ہے۔ بھارتی جارحیت کا جب پاکستان نے جواب دیا تو بھارت امریکا کے پاس دوڑتا گیا کہ جان بچائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے امن کے لیے جو کوششیں کی، اس کو سراہنا چاہیے۔ امن جب بھی آئے اور جس شکل میں بھی آئے، اس کو خوش آمدید کہنا چاہیے۔ کوئی انسان نہیں کہے گا کہ جنگ کو آگے بڑھنا چاہیے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ حالیہ جنگوں سے جو سبق ملے ہیں، وہ ہمارے ذہنوں میں رہنے چاہئیں۔ پاک بھارت جنگ میں ہندوستان کو واضح پیغام گیا کہ پاکستان ڈرنے والا نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران پر حملہ ہوا اور اس نے جواب دیا۔ ایران کے جواب سے دنیا کو پتہ چل گیا کہ اسرائیل کمزور اور غیر محفوظ ہے اسی طرح اسرائیل کو بھی یہ پیغام ملا کہ ایران تباہ نہیں ہو سکتا جب کہ امریکا کو بھی یہ پیغام ملا کہ جنگ سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔
ن لیگی سینیٹر نے یہ بھی کہا کہ یہ تو سب پر واضح ہو گیا ہے کہ بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ ہے۔ حالیہ جنگوں سے ایران اور دنیا کو پیغام مل گیا کہ اسرائیل اور بھارت کا گٹھ جوڑ آگے چل کر کیا کر سکتا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں گزشتہ ماہ 7 مئی کو رات کی تاریکی میں پاکستان کی شہری آبادیوں پر میزائل اور ڈرون حملے کر کے درجنوں معصوم پاکستانیوں کو شہید کر دیا تھا۔
پاک فوج نے بھارت کی اس جنگی جارحیت کا جواب 10 مئی کی علی الصباح آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعہ دیا اور بھارت کا ایئر ڈیفنس تباہ کر کے صرف چند گھنٹوں میں اسے گھٹنے ٹیکنے اور جنگ بندی کی درخواست کرنے پر مجبور کر دیا تھا۔
’’آپریشن بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌ‘‘، بھارت کے سینے پر تا قیامت دہکتا انگارہ رہے گا! آڈیو پوڈکاسٹ
اسی طرح اسرائیل نے رواں ماہ 13 جون کو اس وقت ایرانی ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا، جب ایران کے امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات جاری تھے۔ ایران کی جانب سے بھی اس کا بھرپور جواب دیا گیا اور اسرائیل پر میزائلوں کی برسات کر کے کئی اہم تنصیبات تباہ کر دیں۔ اس جنگ میں سینکڑوں افراد جان سے گئے۔ تاہم امریکی مداخلت اور قطر کی کوششوں سے دونوں ممالک نے آج سے جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔
ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں
دوسری جانب دو روز قبل امریکا نے بھی ایران کی تین ایٹمی تنصیبات پر حملے کر کے انہیں تباہ کرنے کا دعویٰ کیا اور امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کی جوہری صلاحیت مکمل طور پر ختم کرنے کا دعویٰ کیا۔ تاہم ایرانی حکام کے مطابق جن تنصیبات پر حملہ کیا گیا وہ پہلے ہی خالی کرا لی گئی تھیں جب کہ آئی اے ای اے سربراہ کا بھی کہنا ہے کہ ایران کے پاس اب بھی افزودہ یورینیم موجود ہے۔