ترکیہ انٹیلی جنس اکیڈمی نے اپنی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایران اسرائیل کشیدگی علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے۔
ترکیہ انٹیلی جنس اکیڈمی نے 12 روزہ جنگ اور ترکیہ کیلئے اسباق نامی رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام پر سفارتی رابطے فوری اور ناگزیر ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں سائبر، الیکٹرانک اور نفسیاتی جنگ کو مستقبل کیلئے مرکزی ہتھیار قرار دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ایران کے ہائپرسونک اور بیلسٹک میزائل اسرائیلی دفاعی نظام کیلئےچیلنج رہے ہیں۔ ایرانی میزائلوں سے تل ابیب، حیفہ، بین گوریان ایئرپورٹ اور دیگر تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیل نے ایران کے اعلیٰ فوجی، انٹیلی جنس افسران اور ایٹمی سائنسدانوں کو نشانہ بنایا ہے اور جدید انٹیلی جنس نظام جنگ کا رخ موڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
رپورٹ مین تجویز دی گئی ہے کہ سائبرنظام مضبوط، ملکی سافٹ ویئر و ہارڈ ویئر کو لازمی قرار دیا جائے ساتھ میں خبردار بھی کیا ہے کہ سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں تو نئی جنگ کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔