ایران اور چین عالمی نظام بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ایرانی سپریم لیڈر

ایران اور چین عالمی نظام بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ایرانی سپریم لیڈر

تہران(یکم ستمبر 2025): ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران اور چین عالمی نظام بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے دورہ چین کے موقع پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے چینی زبان میں سوشل میڈیا پر ایک پیغام جاری کیا ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایران اور چین، دونوں قدیم تہذیبی پس منظر رکھنے والے ممالک ہیں جو ایشیا کے دو سروں پر واقع ہیں، انہوں نے ایران اور چین کے درمیان اسٹریٹجک معاہدے کو عملی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ایران کے رہبر انقلاب نے اپنے بیان میں کہا کہ دونوں ملک خطے اور دنیا میں تبدیلی لانے کی طاقت رکھتے ہیں، ایران۔چین اسٹریٹجک معاہدے کے تمام پہلوؤں کو عملی جامہ پہنانا اس راستے کو ہموار کرے گا۔

ایرانی وزارت امور خارجہ کا چینی میڈیا کو انٹرویو

اس سے قبل ایرانی وزارت امور خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے چینی خبر رساں ایجنسی شینہوا کے ساتھ گفتگو میں ایران و چین تعلقات، بیجنگ میں منعقدہ شنگھائی اجلاس اور اس بین الاقوامی تقریب میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی شرکت پر روشنی ڈالی تھی۔

ترجمان وزارت امور خارجہ نے اس انٹرویو میں شنگھائی تعاون تنظیم کو ایک ابھرتا ہوا بین الاقوامی گروہ قرار دیا اور کہا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رہنماؤں کے اہداف عالمی سطح پر قانون کی حاکمیت اور مشترکہ اقدار پر استوار ہیں۔

ترجمان اسماعیل بقائی نے مزید کہا کہ ایران اور چین کے رہنماؤں کا عزم ہے کہ دوطرفہ تعلقات کو مزید تقویت دی جائے۔ دونوں ملکوں کا 25 سالہ معاہدہ نافذالعمل ہے اور ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے دہشت گردی کو شنگھائی تعاون تنظیم کے تمام اراکین کے لیے ایک مشترکہ خطرہ قرار دیا اور کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم جنوبی ممالک کے درمیان تعاون کے لیے ایک نہایت مؤثر فریم ورک ثابت ہوسکتی ہے۔

بقائی نے صدر مسعود پزشکیان کے بیجنگ کے دورے کو دوطرفہ تعلقات کی ترقی اور شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کے مقام و مؤقف کو مستحکم کرنے میں ایک سنگ میل قرار دیا تھا۔