تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے اسرائیل کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی حکومت ریڈ لائن پار کر چکی ہے، ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ خطہ بے قابو ہونے کو ہے، جو صہیونیوں تک نہیں پہنچ سکتے وہ امریکی افواج تک پہنچ سکتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے غزہ پر اسرائیلی افواج کی وحشیانہ بمباری پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی اقدام کسی کو بھی ایکشن لینے پر مجبور کر سکتا ہے۔
انھوں نے کہا امریکا اسرائیل کی وسیع حمایت جاری رکھے ہوئے ہے، لیکن واشنگٹن ہمیں کچھ نہ کرنے کا کہتا ہے، امریکا نے مزاحمتی اتحاد کو پیغامات بھیجے تھے جس کا جواب انھیں میدان جنگ میں ملا۔
ادھر ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ امریکی فوج اس جنگ کو چلا رہی ہے، ہم خطے میں امریکی اڈوں اور پروازوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، امریکی پروازیں مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کے لیے فوجی سامان لے جا رہی ہیں۔
ترجمان بریگیڈیئر جنرل رمضان شریف نے کہا غزہ میں بمباری اور شہریوں کی شہادت جاری رہے گی تو خطہ بے قابو ہو کر پھٹ پڑے گا، اسرائیلی حامی جان لیں مسلمانوں کے صبر کا پیمانہ کسی بھی لمحے لبریز ہو جائے گا، جو صہیونیوں تک نہیں پہنچ سکتے وہ امریکی افواج تک پہنچ سکتے ہیں۔
انھوں نے واضح کیا کہ سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں تو متعدد علاقائی کھلاڑی اس لڑائی میں شامل ہو جائیں گے۔
قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس فوری تیار، نیتن یاہو مشکل میں گرفتار
واضح رہے کہ اسرائیلی بمباری کے باعث غزہ میں اسپتالوں کو تباہ کن صورت حال کا سامنا ہے، غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ ادویات اور ایندھن ختم ہونے کے باعث 30 اسپتال بند ہو گئے ہیں، اور متعدد اسپتالوں میں ایندھن کی قلت کے باعث جزوی بندش کا سامنا ہے، اگر ادویات اور ایندھن نہ ملا تو مزید کئی اسپتال آئندہ گھنٹوں اور دنوں میں بند ہو جائیں گے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے قریب اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں اسپتال کو جانے والی سڑکیں تباہ ہو گئی ہیں، اس اسپتال میں ہزاروں کی تعداد میں مریض اور پناہ گزین موجود ہیں۔