ایران میں شدید گرمی اور پانی کے بحران سے نمٹنے کے لیے کئی سرکاری دفاتر کو بند کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ توانائی بحران کے باعث 15 صوبوں میں دفاتر بند یا محدود اوقات پر منتقل کر دیئےگئے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق تہران سمیت اہم صوبوں میں دفاتر کل بند رہیں گے۔ تہران، مغربی آذربائیجان، ہرمزگان اور اردبیل دفاتر کی بندش سے متاثر ہوں گے۔
گورنر تہران کا کہنا ہے کہ دفاتر کی بندش وزارت توانائی کی درخواست پر کی گئی ہے۔
شدید گرمی کے باعث پاور گرڈ پر دباؤ ہے جس کی وجہ سے ملک بھر میں لوڈشیڈنگ جاری ہے۔ ایران کے جنوبی علاقوں میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ملک صدی کے بدترین خشک سالی کا شکار ہے اور اب بجلی کے ساتھ ساتھ پانی کا بحران بھی شدید ہو گیا ہے، پانی کا پریشر کم کر دیا گیا ہے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ ہنگامی اور فرنٹ لائن سروسز معمول کے مطابق کھلی رہیں گی۔
تہران کی صوبائی واٹر منیجنٹ کمپنی نے شہریوں پر زور دیا گیا ہےکہ وہ پینے کا پانی ضائع کرنے گریز کریں، بیان میں کہا گیا کہ حالیہ برسوں میں برف باری میں معمولی کمی کے باعث تہران کو پانی فراہم کرنے والے ڈیمز اس وقت پانی کی سطح کم ترین پوزیشن پر ہے۔
تہران میں کام کر نے والی صوبائی واٹر مینجمنٹ کمپنی نے شہریوں کو 20 فیصد پانی کم استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ پانی کی قلت کا مل جل کر مقابلہ کیا جا سکے، تہران کو پانی فراہم کرنے والے ڈیموں میں اس وقت پانی بہت کم ہے اور اگلے سال اس سے بھی کم ہونے کا خطرہ ہے۔