تہران: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا ہے کہ غزہ کے تنازع پر بات کرنے کے بجائے اب کارروائی کرنے کا وقت آن پہنچا ہے۔
عالمی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ پر ہونے والی عرب اسلامی کانفرنس میں شرکت کیلیے سعودی عرب پہنچ گئے۔
تہران ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ابراہیم رئیسی نے کہا کہ غزہ الفاظ کا میدان نہیں بلکہ یہاں عمل ہونا چاہیے، آج اسلامی ممالک کا اتحاد انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
سالوں بعد رواں برس مارچ میں سفارتی تعلقات بحال ہونے کے بعد یہ ایرانی صدر کا پہلا دورہ سعودی عرب ہے۔
ابراہیم رئیسی کے ہمراہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان بھی سعودی عرب پہنچے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کانفرنس خطے میں موجود جنگجوؤں کیلیے ایک مضبوط پیغام اور فلسطین میں جاری جنگی جرائم کے خاتمے کا باعث بنے گی۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا کہتا ہے کہ وہ جنگ کا پھیلاؤ نہیں چاہتا اور اس نے ایران سمیت کئی ممالک کو پیغامات بھیجے، لیکن امریکا کا یہ پیغام اس کے ایکشن کے برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگی مشین امریکا کے ہاتھوں میں ہے جو جنگ بندی نہ کروانے اور جنگ کے پھیلاؤ کا باعث بن رہی ہے، دنیا کو امریکا کا یہ مکروہ چہرہ ضرور دیکھنا چاہیے۔