تہران (3 اگست 2025): ایران نے واضح کیا ہے کہ جب تک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یورینیم افزودگی مکمل طور پر روکنے کا مطالبہ کرتے رہیں گے تب تک کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق ایران نے کہا ہے کہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون کیلیے ایک نئے میکانزم پر اتفاق کیا گیا ہے۔ تہران نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ان کا ملک اب بھی یورینیم کو افزودہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
فنانشل ٹائمز کو دئے گئے انٹرویو میں عباس عراقچی نے اس بات پر زور دیا کہ جب تک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یورینیم افزودگی کو مکمل طور پر روکنے کا مطالبہ کرتے رہیں گے کوئی معاہدہ نہیں ہوگا، امریکا مذاکرات کے ذریعے اپنے خدشات کا اظہار کر سکتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ مذاکرات اور دلائل پیش کیے جا سکتے ہیں لیکن افزودگی صفر ہونے کی صورت میں ایران کے پاس پیش کرنے کیلیے کچھ نہیں ہوگا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے سرکاری ترجمان اسماعیل بقائی نے اعلان کیا تھا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا وفد اگلے دو ہفتوں میں ایران پہنچ سکتا ہے۔
گزشتہ ہفتے انہوں نے مزید کہا تھا کہ یہ دورہ تعاون جاری رکھنے کے اختیارات پر بات چیت کیلیے ہے، ایرانی پارلیمنٹ کی طرف سے منظور کردہ قانون کے پیش نظر آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کے نئے اختیارات پر بات کرنا ضروری ہے۔