ایران امریکا جوہری مذاکرات کا آج چوتھا دور، عباس عراقچی کا اہم بیان

ایران کا اسرائیلی حملے رکنے تک کسی سے بھی مذاکرات نہ کرنے کا اعلان

تہران: ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا آج چوتھا دور شروع ہوگا، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ نیک نیتی سے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

العربیہ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ہفتہ کو کہا ہے کہ تہران نے امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات ’’نیک نیتی‘‘ سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

آج عمان میں ایران اور امریکا کے درمیان طے شدہ جوہری مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا، عباس عراقچی نے کہا اگر واشنگٹن کا مقصد تہران کو اس کے جوہری حقوق سے محروم کرنا ہے تو ہم اپنے کسی بھی حق سے دست بردار نہیں ہوں گے، جوہری معاہدہ اس وقت تک ممکن ہے جب تک اس کا مقصد جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنا ہو۔

واضح رہے کہ امریکا اور ایران آج اتوار کو تہران کے جوہری پروگرام پر اپنے مذاکرات دوبارہ شروع کریں گے، بات چیت کا یہ چوتھا دور ہوگا، جس کی میزبانی سلطنت عمان کا دارالحکومت مسقط کرے گا۔


ڈونلڈ ٹرمپ نے آج کا دن روس اور یوکرین کے لیے ممکنہ بڑا دن قرار دے دیا


گزشتہ روز ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تصدیق کی تھی کہ تہران نے آج اتوار کو مسقط میں اگلے دور کے انعقاد پر اتفاق کیا ہے، انھوں نے ایک ویڈیو میں کہا کہ عمانی دوستوں نے ہمیں اتوار کی تجویز دی اور ہم نے اتفاق کر لیا ہے۔

یاد رہے کہ 12 اپریل سے واشنگٹن اور تہران نے عمانی ثالثی کے ذریعے جوہری پروگرام پر بالواسطہ مذاکرات شروع کیے تھے، انھوں نے اب تک بات چیت کے 3 دور مکمل کیے ہیں۔ پہلے دو دور مسقط میں اور ایک روم میں کیا گیا، بات چیت کے ان تینوں ادوار کو مثبت اور تعمیری قرار دیا گیا ہے۔