تہران (22 جولائی 2025): ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسرائیل اور امریکا کے ساتھ کیشدگی کے بعد واضح کر دیا کہ اس کا جوہری پروگرام اور یورینیم افزودگی ترک کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عباس عراقچی نے فاکس نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ یہ واضح رہے کہ ایران یورینیم افزودگی ترک نہیں کرے گا کیونکہ یہ ہمارے اپنے سائنسدانوں کا کارنامہ ہے اور قومی فخر ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا کوئی افزودہ یورینیم امریکی حملوں سے محفوظ رہا ہے تو ایرانی وزیر خارجہ نے جواب دیا کہ ان کے پاس کوئی تفصیلی معلومات نہیں ہیں تاہم یہ ضرور بتایا کہ ایران کی جوہری توانائی کی تنظیم اس بات کا جائزہ لینے کی کوشش کر رہی ہے کہ جوہری مواد اور افزودہ مواد متاثر ہوا ہے یا نہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متعدد بار ایران کی جوہری تصیبات پر حملوں کو کامیاب قرار دیتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تینوں نشانہ بنائے گئے مقامات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔
واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے عباس عراقچی نے اشارہ دیا کہ ایران بات چیت کیلیے تیار ہے لیکن اس وقت امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اعتماد سازی کیلیے ضروری اقدامات کرنے کیلیے تیار ہے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن ہے اس کے بدلے میں امریکی پابندیاں ہٹا دی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اعتماد سازی کے ایسے اقدامات کرنے کیلیے تیار ہیں جو یہ ثابت کرے کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن ہے۔