اسرائیل پر حملے سے متعلق ایرانی آرمی چیف کا اہم بیان

ایرانی آرمی کے چیف آف اسٹاف کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی تہران میں شہادت کو بھلایا نہیں جاسکتا، اس جرم کا بدلہ یقینی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران آرمی کے چیف آف اسٹاف کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران جوابی کارروائی کا طریقہ اور وقت احتیاط سے طے کرے گا، ایران میڈیا گیمز اور اشتعال انگیزیوں کاشکار نہیں ہوگا، مزاحمتی فورسز اپنی صلاحیتوں اور جائزوں کے مطابق بدلہ لیں گی۔

ایرانی آرمی کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد بغیری کے مطابق مزاحمتی فورسز اپنے مطابق بدلہ لیں گی جیسا کل سب نے دیکھا۔

عرب میڈیا کے مطابق انکا کہنا تھا کہ لبنان سے حزب اللہ نے اسرائیل پر 3 سو سے زیادہ راکٹ اور ڈرون حملے کیے تھے۔

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ تہران حماس کے منظور شدہ کسی بھی غزہ معاہدے کی حمایت کرتا ہے۔

ایران کے نئے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تہران میں قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی سے ملاقات کی ہے جہاں دونوں رہنماؤں نے غزہ میں جنگ بندی پر بات چیت کی۔

ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق عراقچی نے کہا کہ ایران انکلیو میں جنگ بندی کے قیام کے لیے قطر کی کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے اور کسی بھی معاہدے کی حمایت کرے گا جسے فلسطینی مزاحمت اور حماس میں ہمارے دوست منظور کرتے ہیں۔