اسلام آباد : پاکستان میں ایرانی سفارتخانے نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی شہادت کا اعلان کردیا اور کہا ایرانی صدر وفد کے ہمراہ پڑوسی ملک کیساتھ ترقیاتی منصوبے کا افتتاح کرنے کے مشن پر تھے۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی سفارتخانہ اسلام آباد کی جانب سے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی شہادت کا اعلان کردیا گیا، ایرانی سفیر نے کہا کہ انتہائی مایوسی کیساتھ یہ اعلان کرنا پڑ رہا ہے کہ صدر سید ابراہیم رئیسی شہید ہو گئے۔
ایرانی سفی کا کہنا تھا کہ ر وزیر خارخہ حسین امیرعبداللہیان بھی شہید ہوگئے ہیں، ایرانی صدر وفد کے ہمراہ ہیلی کاپٹر کے حادثے کے نتیجے میں شہید ہوئے، وہ وفد کے ہمراہ پڑوسی ملک کیساتھ ترقیاتی منصوبے کا افتتاح کرنے کے مشن پر تھے۔
ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر کیساتھ وزیرخارجہ امیر عبداللہیان ، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی،تبریز کے امام سید محمد الہاشم ، ایرانی صدر کے سیکیورٹی کمانڈر سید مہدی موسوی،سیکیورٹی گارڈ اورعملہ بھی ہیلی کاپٹر میں سوارتھے۔.
خیال رہے ایرانی صدرڈاکٹر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹرحادثے میں جاں بحق ہوگئے، وہ مشرقی آذربائیجان میں ڈیم کا افتتاح کرکےواپس جارہے تھےکہ تبریزکے مقام پران کا ہیلی کاپٹرگرکرتباہ ہوگیا
حادثے میں ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر میں سوار وزیرخارجہ امیرعبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنرملک رحمتی اور خامنہ ای کے ترجمان نمائندہ ولی فقیہ اور مشرقی آذربائیجان میں امام جمعہ آیت اللہ محمد علی آل ہاشم بھی جاں بحق ہوگئے۔.
غیرملکی میڈیا کا کہنا تھا ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر موسم کی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوا۔۔ وہ ڈیم کا افتتاح کرنے کے بعد تین ہیلی کاپٹروں کے قافلے کی شکل میں تبریز جارہے تھے جبکہ صدر رئیسی کے قافلے میں شامل دیگر دو ہیلی کاپٹرتو منزل پرپہنچ گئے لیکن ان کا ہیلی کاپٹرمنزل پر نہ پہنچ سکا۔
صدرکا ہیلی کاپٹرلاپتا ہوتے ہی ایرانی فوج کے سربراہ میجر جنرل باقری نے پاسدران انقلاب، پولیس کمانڈکی تمام سہولیات اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس پندرہ ڈرون نے ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹرکی تلاش شروع کی، ترکیے نے بھی ریسکیومیں حصہ لیا اور چودہ گھنٹے بعد ترک ڈرون نے ایک پہاڑ پرایرانی صدرکے ہیلی کاپٹرکا ملبہ ملنے کی اطلاع دی۔