ایران کا دارالخلافہ تبدیل کرنے کا منصوبہ! تہران کی جگہ کون لے گا؟

ایران نے اپنا دارالخلافہ تبدیل کرنا چاہتا ہے اور تہران کی جگہ ملک کے جنوبی ساحلی علاقے میں منتقل کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے اپنا دارالحکومت تہران سے تبدیل کر کے جنوبی ساحلی علاقے مکران منتقل کرنے کے منصوبے کا اعلان کردیا ہے۔

ایرانی حکومتی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے کہا کہ دارالخلافہ تبدیل کرنے کا مقصد کیپٹل سٹی کو بھیڑ بھاڑ سے دور، پانی کی قلت کے خاتمے اور بجلی کے بحران کے مسائل کو حل کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تہران سمیت ملک کے دیگر بڑے شہر اس طرح کے مسائل سے دوچار ہیں، اس لیے حکومت نیا دارالحکومت مکران کے علاقے میں بنانے پر غور کر رہی ہے۔

فاطمہ مہاجرانی نے مزید بتایا کہ اس منصوبے کی فزیبلٹی کا مطالعہ کرنے اور مکران کے علاقے میں سمندری معیشت پر مبنی ایک اقتصادی منصوبہ تیار کرنے کے لیے 2 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

ترجمان ایرانی حکومت نے واضح کیا کہ یہ منصوبہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور فوری ترجیح نہیں ہے۔ تاہم ہم ماہرین اور پیشہ ور افراد انجینئرز، ماہر سماجیات اور ماہرین اقتصادیات پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اس منصوے میں تعاون کریں۔

واضح رہے کہ ایرانی دارالحکومت کی تہران سے منتقلی کا منصوبہ پہلی بار سامنے نہیں آیا بلکہ 1979 میں انقلاب ایران کے بعد سے یہ معاملہ کئی بار اٹھایا گیا ہے، لیکن ہر بار اس منصوبے کو اقتصادی، سیاسی اور لاجسٹک چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

تہران میں زلزلوں کے خدشات کی وجہ سے سابق صدر محمود احمدی نژاد کے دور صدارت کے دوران یہ معاملہ اٹھا تھا اس کے علاوہ حسن روحانی کے دور صدارت میں دوبارہ یہ معاملہ اٹھایا گیا، جنہوں نے ماحولیاتی مسائل اور دارالحکومت کی بے قابو ترقی پر توجہ دی۔