عرفان پٹھان نے غزہ کے بچوں کے لیے آواز بلند کردی

اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری جارحیت پر دنیا بھر سے مشہور شخصیات، سیاست دان یہاں تک کہ کچھ کھلاڑیوں نے بھی اپنی آواز بلند کی ہے۔

بھارتی حکومت سمیت وہاں کی اکثریت اس وقت اسرائیل فلسطین جنگ میں اسرائیلیوں کے ساتھ ہے اور فلسطین سے نفرت کا اظہار سوشل میڈیا پر جاری بیانات کے ذریعے کیا جارہا ہے۔

ان سب چیزوں کے برعکس بھارت کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی عرفان پٹھان نے فلسطینی بچوں اور غزہ میں جاری مظالم کے خلاف آواز بلند کی ہے جس کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

بھارت ٹیم کے سابق آل راؤنڈر نے اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے عالمی رہنماؤں سے متحد ہو کر اس حملے کو ختم کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔

عرفان پٹھان نے لکھا کہ’ غزہ میں ہر روز غزہ 0 سے 10 سال کی عمر کے معصوم بچے جان کی بازی ہار رہے ہیں اور دنیا خاموش ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ایک کھلاڑی کے طور پر میں صرف آواز اٹھاسکتا ہوں، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ عالمی رہنما متحد ہو جائیں اور اس بے ہودہ قتل کو ختم کریں‘۔

غزہ پر 28 روز سے اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری ہے۔ اس دوران صہیونی درندوں نے نہ گھر چھوڑا اور نہ ہی کوئی کیمپ، نہ اسکول اور نہ ہی اسپتال۔ غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں، اسرائیلی وحشیانہ بمباری نے غزہ والوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے۔

انسانیت سے عاری اسرائیلی فوج نے القدس اسپتال کے قریب پھر بمباری کی اور چار اسکولوں کے قریب فاسفورس بم برسائے جہاں ہزاروں پناہ گزین مقیم تھے۔ فضائی حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 250 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جس کے بعد شہدا کی مجموعی تعداد 9200 سے تجاوز کر گئی ہے۔

دوسری جانب ایک ہفتے سے جاری زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے اور شمالی غزہ میں 23 صہیونی فوجی جہنم واصل ہوگئے ہیں۔