آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے اب موت کی درست پیشگوئی ممکن؟

سائنس اور ٹیکنالوجی میں تیز رفتاری ترقی اور مصنوعی ذہانت نے انقلاب برپا کر دیا ہے اور اب ایسا سسٹم بنانے کا دعویٰ کیا جا رہا ے جو موت کی درست پیشگوئی کر سکتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مصنوعی ذہانت سے مزین یہ سسٹم امریکا اور ڈنمارک کے سائنسدانوں نے مشترکہ طور پر ایجاد کیا ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کا یہ آلہ کسی بھی انسان کی زندگی میں پیش آنے والے ترتیب وار واقعات کی درست پیش گوئی کرسکتا ہے جیسے حمل کی تاریخ، جسمانی شناخت کیسی ہوگی، آمدنی، پیشہ، مقام، چوٹیں بیماریاں اور یہاں تک کہ اس کی موت کی بھی پیش گوئی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

سائنس دانوں نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے اس ٹول کو ’’ڈیتھ کیلکولیٹر‘‘ کا نام دیا ہے جس کا الگورتھم Life2vec حیران کن طور پر 75 فیصد تک درست پیش گوئیاں کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس میں اس کی موت کی پیشگوئی بھی شامل ہے اور اس ناقابل یقین کارنامے کے لیے یہ ٹول ڈیٹا کے صرف چار اہم ٹکڑوں پر انحصار کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ (AI Life2vec) سسٹم اپنی پیش گوئیوں کے لیے انسانوں کی ذاتی معلومات جیسے صحت، تعلیم، پیشے اور آمدنی کا استعمال کرتا ہے۔

ڈنمارک اور امریکا کے ان سائنس دانوں نے اپنی ایجاد AI ڈیتھ کیلکولیٹر کو 2008 سے 2020 کے دوران 35 سے 65 سال کی عمر کے 60 ملین شہریوں کی معلومات پر مشتمل ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے تربیت دیا ان میں سے نصف کی اموات ریسرچ کے دوران ہوئی تھی۔

اس ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے Life2vec نے درست پیش گوئی کی اور 2020 تک جن افراد کی موت کی تصدیق کی تھی وہ 75 فیصد پوری ہوئیں۔

تحقیق سے پتا چلا کہ قبل از وقت موت کے عوامل میں مرد ہونا، دماغی صحت اور ہنر مندی کام کے کام شامل ہیں اور دوسری جانب زیادہ پیسہ کمانا یا قائدانہ کردار کا ہونا طویل زندگی سے منسلک تھا۔

تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ Life2vec کی دوسرے AI ماڈلز سے 11 فیصد زیادہ پیش گوئیاں درست ثابت ہوئیں۔