نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔
اقوام متحدہ سلامتی کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں سانحات سب کے سامنے ہیں، اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں 58 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، فلسطین اور مقبوضہ کشمیر جیسے تنازعات کا فوری حل ضروری ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اپنے خطے میں بھی امن کی خواہش رکھتا ہے، ہم امن کے لیے قدم بڑھانے کو تیار ہیں، خطے میں امن کے یلے ہماری یکطرفہ کوششیں کافی نہیں، ڈائیلاگ ضروری ہیں۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر دیرینہ تنازع ہے اور سیکیورٹی کونسل کے ایجنڈے پر ہے، جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، تنازع کشمیری عوام کے امنگوں کے مطابق حل کیا جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ اقوام متحدہ نے بھی کشمیری عوام سے حق خود ارادیت کا وعدہ کیا تھا، پاکستان بھارت کے درمیان 65 سال پرانا سندھ طاس معاہدہ اہم ہے، بدقسمتی سے بھارت نے یکطرفہ اور غیرقانونی طور پر معاہدہ معطل کیا ہے، بھارت نے 240 ملین پاکستانیوں کا پانی روکنے کی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق کردار ادا کرتا رہے گا، پاکستان عالمی قوانین اور اصولوں کی پاسداری کے لیے پرعزم ہے، تنازعات کے پرامن حل کی قرارداد کی منظوری خوش آئند ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ تنازعات کے حل نہ ہونے سے دنیا اور انصاف کا نظام متاثر ہورہا ہے، کونسل کے ایجنڈے پر متعدد تنازعات عرصے سے زیر التوا ہیں، کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔