الیکشن کمیشن کے دونئے ممبران کی تعیناتی کا صدارتی نوٹیفکیشن معطل

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے دو نئے ممبران کی تعیناتی کا صدارتی نوٹیفکیشن معطل کردیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کے دو نئے ممبران کی تعیناتی سے متعلق سماعت ہوئی، عدالت نے صدارتی نوٹیفکیشن معطل کردیا۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریماکس دیے کہ پارلیمنٹ کی توقیر ہمارے لیے مقدم ہے، پارلیمنٹ میں منتخب نمائندوں کو ایسے فیصلے خود کرنے چاہئیں۔

دریں اثنا الیکشن کمیشن کے وکیل نے استدعا کی کہ تین میٹنگز ہوئیں ہیں، حالات خراب ہونے کی وجہ سے پیشرفت نہ ہوسکی، چار ہفتے کی مہلت دی جائے۔

چیف جسٹس نے سات دسمبر سے پہلے معاملہ حل کرنے کی ہدایت کردی، پانچ دسمبر کو آئندہ سماعت تک ممبران کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن معطل رہے گا۔

خیال رہے کہ 21 اکتوبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن ممبران تعیناتی کے معاملے کو پارلیمنٹ بھیجنے کا حکم دیا تھا، وفاق کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا پرچیف جسٹس نے سوال اٹھایا تھا کہ کیا الیکشن کمیشن غیر فعال کرنا چاہتےہیں، کیا پارلیمنٹ اتنا چھوٹا معاملہ بھی حل نہیں کرسکتی؟

اسلام آباد ہائی کورٹ کا الیکشن کمیشن ممبران تعیناتی کا معاملہ پارلیمنٹ بھیجنے کا حکم

مذکورہ سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے،کیا آپ الیکشن کمیشن کو نان فنکشنل کرنا چاہتے ہیں، کیا پارلیمنٹ اتنا چھوٹا معاملہ بھی حل نہیں کرسکتا؟ کیا صرف سپریم کورٹ میں زیرالتوا ہونے کی وجہ سےسماعت روکی جاسکتی ہے؟

یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ارکان کی تعیناتی کے معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا، نعیم الحق کا کہنا تھا مبران کی تعیناتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی ڈیڈ لاک کا شکار ہے۔