اسماعیل ہنیہ کے محافظ اور ملازمین اسرائیلی حملے میں شہید

حماس کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے حملے میں شہید ہونے والوں میں سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے دفتر میں کام کرنے والے افراد کچھ محافظ اور دیگر ملازمین شہید ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کے بعض محافظ اور ان کے دفتر ملازمین شاطی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں جام شہادت نوش کرگئے۔

حماس کے بیان میں کہا گیا کہ یہ حملہ اسرائیل کی ہر اس شخص سے نفرت کی عکاسی کرتا ہے جس کا حماس رہنماء سے قریبی یا دور کا تعلق ہے۔

بیان کے مطابق اسرائیل کے یہ جرائم، حماس رہنماء کے بچوں اور نواسوں کے قتل یا ان کے رشتہ داروں کے گھروں پر بمباری سے نہ تو شروع ہوئے اور نہ ہی یہ تہران میں قتل پر ختم ہوں گے۔

حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملے فلسطینیوں کی مزاحمت کے عزم کو نہیں توڑ سکتے۔

دوسری جانب امریکا، قطر اور مصر کی کوششیں ناکام ہو گئیں، غزہ جنگ بندی معاہدہ نہ ہو سکا۔

اعلیٰ امریکی سفارت کار انٹونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کا دورہ ختم کر دیا، انھوں نے فریقین سے اپیل کی کہ اب ’اختتامی لائن‘ قریب ہے انھیں غزہ جنگ بندی معاہدے تک پہنچ جانا چاہیے۔

الجزیرہ ٹی وی نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مشرق وسطیٰ کا دورہ ختم کر دیا ہے، امریکی وزیرخارجہ نے کہا غزہ میں اسرائیلی اسیران اور فلسطینیوں کے لیے وقت اہم ہے، مصر میں ہونے والی یہ بات چیت غزہ میں جنگ بندی کا آخری موقع ہو سکتا ہے۔

روس نے یوکرین کے 3 ڈرون مار گرائے

تاہم، حماس نے امریکا اور اسرائیل پر تاخیر اور نئی شرائط شامل کرنے کا الزام لگایا، اور کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کی جانب سے نسل کشی کے لیے وقت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔