اسرائیل نے رمضان المبارک کے اختتام تک الاقصیٰ کمپاؤنڈ میں غیرمسلموں کے آنے پر پابندی عائد کر دی۔
بیت المقدس کے مقدس شہر میں بدامنی کی لہر کے بعد اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں یہودیوں اور سیاحوں کا داخلہ روک دیا ہے۔
وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا کہ مسلمانوں کے لیے حرم الشریف (نوبل سینکچری) کے نام سے جانا جاتا ہے جو ان کا تیسرا مقدس مقام ہے، اور یہودیوں کے لیے ٹمپل ماؤنٹ، یہودیت کا مقدس ترین مقام ہے وہاں رمضان کے اختتام تک غیرمسلموں کا رمضان کے اختتام تک بند رہے گا۔
توقع ہے یہ پابندی 20 اپریل تک برقرار رہے گی۔
گزشتہ دنوں صیہونی فوج نے مسجدِ اقصیٰ میں نمازیوں پر حملہ کر کے اسے میدان جنگ بنادیا تھا،اسرائیلی فوجی دندناتے ہوئے مسجد کے اندر داخل ہوئے اور عبادت میں مصروف لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
قابض اسرائیلی فوج کےساتھ جھڑپوں میں درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے جبکہ تین سو سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا تھا ، اسرائیل نےغزہ،مغربی کنارے ،نابلوس اور ہیبرون میں فائرنگ کی اور زہریلے گیس بم بھی پھینکے تھے۔