اسرائیلی فوج نے غزہ میں بربریت کی انتہا کرتے ہوئے مسیحی عبادت گاہوں کو کو بھی نہ بخشا، چرچ میں پناہ لینے والے بے گناہ فلسطینیوں کو مارنے کیلئے اسے تباہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کی غزہ میں انسانیت سوز کارروائیاں جاری ہیں، جس کے نتیجے میں بے گناہ فلسطینیوں کی شہادتوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ شہر میں واقع ’گریک آرتھوڈاکس سینٹ پورفیریئس کے احاطے پر اسرائیلی فوج نے حملہ کیا جس میں بڑی تعداد میں لوگ شہید اور زخمی ہوگئے، اس گرجا گھر میں متعدد فلسطینی شہریوں نے پناہ لی ہوئی تھی۔
حماس کے زیرانتطام چلنے والی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ جمعرات کو غزہ کے ایک چرچ کے احاطے میں پناہ لیے متعدد بے گھر افراد اسرائیل کے ایک حملے میں ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایس) نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس کے جنگی طیاروں نے ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو نشانہ بنایا ہے جو اسرائیل کی جانب راکٹس اور مارٹر گولے فائر کر رہا تھا۔
آئی ڈی ایف کے حملے کے نتیجے میں علاقے میں موجود ایک گرجا گھر کی دیوار کو نقصان پہنچا۔ ہمیں ہلاکتوں کی رپورٹس کے بارے میں علم ہے۔ اس واقعے کو دیکھ رہے ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کی وجہ سے گرجا گھر کو نقصان پہنچا ہے اور ایک قریبی عمارت بھی تباہ ہوگئی ہے، زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سینٹ پور فیریئس کا شمار غزہ کے پرانے گرجا گھروں میں ہوتا ہے جو اب بھی عبادت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ دی آرتھوڈاکس پیٹریارکیٹ آف جیروشلم‘کی انتظامیہ نے چرچ کے احاطے پر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔