غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 20 شہادتوں کے جواب میں صہیونی ریاست پر جوابی حملے کیے گئے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے محصور علاقے پر دوبارہ فضائی حملوں کے بعد غزہ کی پٹی سے جنوبی اسرائیل کی جانب راکٹوں کا ایک بیراج فائر کیا گیا ہے۔
فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے آئرن ڈوم دفاعی نظام نے درجنوں راکٹوں کو روک دیا ہے جب کہ تل ابیب کے ساتھ ساتھ وسطی اور جنوبی اسرائیل میں آنے والے راکٹ فائر کی آواز کی وارننگ سائرن بجائے گئے۔
فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ تازہ ترین فضائی حملوں میں کم از کم دو فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جس کے بعد اسرائیلی بمباری سے دو روز میں شہید ہونے والوں کی تعداد 20 ہو گئی ہے اور 40 سے زائد زخمی ہیں۔
شہدا میں فلسطینی اسلامی جہاد تحریک کے تین ارکان بھی شامل ہیں۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے رہائشی عمارتوں پر علی الصبح بمباری کی، کثیرالمنزلہ رہائشی عمارتوں کو فضائی بمباری کر کے نشانہ بنایا گیا اور کارروائیوں سے قبل کسی بھی طرح کا الرٹ یا انتباہ جاری نہیں کیا گیا تھا۔
مشرقی غزہ کے محلے طوفہ میں رہاشی عمارتوں پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں 21 سالہ دانیہ اور 17 سالہ ایمان شہید ہوئیں۔
اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے خارجہ امور کے سربراہ خالد مشعل کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی بربریت کے خلاف تمام مزاحمتی تنظیمیں مل کر جواب دیں گی۔