فلسطینی زمین پر غیرقانونی یہودی بستیوں میں ریکارڈ اضافہ

مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطین کی زمین پر غیرقانونی یہودی بستیوں میں تاریخی اضافہ ہوا ہے۔

اسرائیلی تنظیم پیس ناؤ کے مطابق اسرائیل کی انتہائی دائیں بازو کی حکومت نے اپنے اقتدار کے پہلے چھ ماہ میں مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی بستیوں میں ریکارڈ تعمیرات کی منظوری دی ہے۔

پیس ناؤ کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو دور کے پہلے 6 ماہ میں مغربی کنارے میں ریکارڈ غیرقانونی آبادکاری کی گئی۔ اسرائیل نے مغربی کنارے میں 12ہزار 855ہاؤسنگ یونٹس تعمیر کیے۔

2012کے بعد سے تنظیم کے ذریعے ریکارڈ کی جانے والی آبادکاری کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔

تنظیم نے مزید کہا کہ اسرائیل کی ہائر پلاننگ کونسل (HPC) نے تعمیراتی منصوبوں کو فروغ دینے کے مقصد سے اس سال تین بار میٹنگ کی۔ آبادکاری کی توسیع نئی حکومت کی اولین ترجیح بن گئی ہے۔

سموٹریچ کے نئے اختیارات کے بعد، منسٹری آف ڈیفنس پلاننگ کمیٹی جو سیٹلمنٹ کی تعمیر کی نگرانی کرتی ہے، نے جون کے آخر میں 5,000 سے زیادہ نئے سیٹلمنٹ ہومز کی منظوری دی۔

پیس ناؤ نے کہا کہ ایچ پی سی نے اس سال فروری اور مئی میں بستیوں کے فروغ کی منظوری بھی دی۔