اسرائیلی فورسز نے رمضان میں فلسطینیوں پر قیامت ڈھادی، غزہ اور لبنان پر شدید بمباری

غزہ : صیہونی فورسز نے رمضان میں آبادیوں پر بم برسادیے، جس سے متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا اور اسپتالوں میں ایمرجنسی لگا دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیل بدترین جارحیت پر اتر آیا ، مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کے فلسطینیوں پر حملوں کی مسلسل تیسری رات گزری۔

اسرائیلی فورسز نے رات گئے غزہ اور لبنان پر فضائی حملے کیے ، اس دوران صور میں مہاجر کیمپ پر راکٹ برسائے اور غزہ دھماکوں سے گونجتا رہا۔

غزہ کی پٹی پراسرائیلی جنگی طیاروں نے آبادی کونشانہ بنایا، ، جس سے متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا، جس کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی لگا دی گئی۔

اسرائیلی فورسز نے غزہ پر فضائی حملوں کیساتھ لبنان پر بھی حملہ کردیا، لبنانی میڈیا کے مطابق جنوبی شہر طائر میں تین زور دار دھماکے سنے گئے، دو شیل فلطسینی پناہ گزینوں کے کیمپ پاس گرے اور ایک میزائل فارم ہاؤس پر داغا گیا۔

حملے میں ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، ترجمان اسرائیلی فورسز نے حملے میں حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ایسے حملے کرتے رہیں گے۔

یاد رہے صیہونی فورسز نے گزشتہ دو دن سے مسجد اقصی کو میدان جنگ بنا رکھا تھا، فورسز نے عبادت میں مصروف فلسطینیوں پر بہیمانہ تشدد کیا اور پانچ سو سے ز یادہ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا جبکہ چالیس سال سے کم عمر افراد کو مسجد میں داخل ہونے سے بھی روک دیا۔

اقوام متحدہ کی امن فوج نے جنوبی لبنان کی صورتحال انتہائی سنگین قرار دیا ہے ، دوسری جانب سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بے نتیجہ رہا، مذمتی بیان تک جاری نہیں کیا گیا کیونکہ امریکا نے سلامتی کونسل کواسرائیل کے خلاف مذمتی اعلامیہ جاری کرنے سے روک دیا۔