اسرائیل نے خفیہ طور امریکی اراکین کانگریس کو نشانے پر رکھ لیا

اسرائیل نے غزہ جنگ کے لیے بے جا حمایت حاصل کرنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنے شروع کر دیے، امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے خفیہ طور امریکی اراکین کانگریس کو اس سلسلے میں نشانے پر رکھ لیا ہے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق اسرائیل نے امریکی اراکینِ کانگریس کو خفیہ طور پر ہدف بنانا شروع کر دیا ہے، جس کے احکامات اسرائیلی وزارت برائے ڈائسپورا افیئرز کی جانب سے دیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے امریکی کانگریس سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کی فنڈنگ کریں، اور ایک درجن سے زائد امریکی اراکینِ کانگریس کو ہدف بنائے جانے کی رپورٹ ملی ہے۔

وزارت برائے ڈائسپورا افیئرز ایک سرکاری اسرائیلی ادارہ ہے جو دنیا بھر کے یہودیوں کو ریاست اسرائیل سے جوڑتا ہے۔ اس وزارت نے اس خفیہ آپریشن کے لیے تقریباً 2 ملین ڈالر مختص کیے ہیں اور تل ابیب میں ایک سیاسی مارکیٹنگ فرم اسٹوئک کی خدمات حاصل کی گئیں۔

اقوام متحدہ کے اسکول پر خوفناک بمباری، بچوں اور خواتین سمیت 32 فلسطینی شہید

نیویارک ٹائمز کے مطابق یہ مہم اکتوبر میں شروع ہوئی تھی اور پلیٹ فارم X پر سرگرم رہی، اپنے عروج پر اس نے سینکڑوں جعلی اکاؤنٹس کا استعمال کیا، اور خود کو حقیقی امریکی ظاہر کر کے فیس بک اور انسٹاگرام پر اسرائیل کی حمایت میں تبصرے پوسٹ کیے۔ ان اکاؤنٹس کی جانب سے امریکی قانون سازوں پر توجہ مرکوز کی گئی، بالخصوص سیاہ فام اور ڈیموکریٹس قانون سازوں پر۔

یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ بہت ساری پوسٹس بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت سے چلنے والا چیٹ بوٹ ChatGPT استعمال کیا گیا، اس مہم نے انگریزی زبان کی تین جعلی نیوز سائٹیں بھی بنائیں، جن میں اسرائیل نواز مضامین شامل تھے۔