اسرائیلی آرمی چیف کا غزہ کے حوالے سے نیا منصوبہ

اسرائیلی آرمی چیف نے غزہ کے مزید علاقوں پر قبضے کے لیے نیا منصوبہ تیار کر لیا۔

اسرائیل کے چینل 12 کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایال ضمیر نے غزہ میں زمینی کارروائیوں کو تیز کرنے کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا ہے۔

آؤٹ لیٹ کے حوالے سے ذرائع نے اس تجویز کو "غزہ پر قبضے کا منصوبہ” قرار دیا۔

رپورٹ کردہ بلیو پرنٹ کو رفح میں نیتن یاہو کے متنازعہ حراستی کیمپ کے منصوبے کے متبادل کے طور پر دیکھا گیا ہے جس کی ایال ضمیر مبینہ طور پر مخالفت کرتے ہیں۔

اس منصوبے پر عمل درآمد کیا جائے گا اگر 60 دن کی مجوزہ جنگ بندی کے بعد جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی معاہدہ نہیں ہوتا اور یہ تصور کیا جاتا ہے کہ اسرائیلی افواج بتدریج اس سے زیادہ علاقے پر قبضہ کر رہی ہیں جو ان کے کنٹرول میں ہیں۔

ایک اور اسرائیلی میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق نیتن یاہو نے ضمیر کو اسرائیل کی سیکورٹی کابینہ کے سامنے منصوبہ پیش کرنے سے روک دیا ہے اور پہلے سے بریف کیے گئے وزراء کی طرف سے مزید بحث کو روک دیا ہے۔

اس سے قبل اسرائیل آرمی چیف نے کہا تھا کہ جنگ بندی کے معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے "حالات تیار کر دیے گئے ہیں” جس میں 10 اسیران کی واپسی اور نو دیگر کی لاشیں ملنے کی امید ہے۔

مسلح افواج کے سربراہ ایال ضمیر نے ایک ٹیلی ویژن تقریر میں کہا کہ "ہم نے بہت سے اہم نتائج حاصل کیے ہیں ہم نے حماس کی حکمرانی اور فوجی صلاحیتوں کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔”

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے جس آپریشنل طاقت کا مظاہرہ کیا ہے اس کی بدولت، یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے حالات پیدا کیے گئے ہیں۔