نیتن یاہو کے قتل کی مبینہ سازش کے الزام میں ایک شخص گرفتار

اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو سمیت اہم شخصیات کے قتل کی مبینہ سازش میں ملوث ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی سیکیورٹی سروسز کا کہنا ہے کہ حراست میں لئے گئے اسرائیلی شہری کو ایرانی حمایت حاصل تھی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق سیکیورٹی سروسز کا کہنا ہے کہ گرفتار تاجر مبینہ طور پر ایران میں کم از کم دو میٹنگز میں شریک ہوا تھا، اس دوران اہم شخصیات کے قتل پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے علاوہ وزیرِ دفاع کو بھی قتل کرنے کی مبینہ سازش کا انکشاف ہوا ہے۔

دوسری جانب لبنان میں پیجر دھماکوں کے ایک ہولناک سلسلے کے بعد امریکا نے کہا تھا کہ اس میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں ہے، تاہم اب یہ اہم انکشاف سامنے آیا ہے کہ اسرائیل نے اس دہشت گردانہ حملے سے قبل امریکا کو اس کے بارے میں ایک اشارہ دے دیا تھا۔

روئٹرز کے مطابق ایک امریکی اہل کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل نے منگل کو واشنگٹن کو بتایا تھا کہ وہ لبنان میں ’کچھ‘ کرنے جا رہا ہے۔ لیکن اسرائیل نے تفصیلات فراہم نہیں کیں، اس کے بعد لبنان میں پیجرز دھماکوں والی کارروائی خود واشنگٹن کے لیے حیران کن تھی۔

مسلح گروپ حزب اللہ کے ارکان رابطوں کے لیے واکی ٹاکی کا استعمال کرتے ہیں، گزشتہ روز بدھ کو بیروت کے مضافاتی علاقوں اور وادی بیکا میں جگہ جگہ یہ واکی ٹاکی خوف ناک دھماکوں کی صورت میں پھٹنے لگے اور تقریباً 20 افراد ہلاک ہو گئے، اور 450 سے زائد زخمی ہوئے۔

مغربی ممالک کو اسرائیل کا ساتھ دینے پر شرم آنی چاہئے، ایران

ایک روز قبل یعنی منگل کو بالکل اسی طرح پیجرز میں دھماکے ہوئے، جس سے 12 افراد ہلاک ہوئے، جن میں دو بچے بھی شامل تھے، جب کہ تقریباً 3000 زخمی ہوئے۔