اسرائیل کی غزہ میں شیلٹر اسکولوں پر وحشیانہ بمباری، متعدد فلسطینی شہید

اسرائیل کی غزہ میں شیلٹر اسکولوں پر بمباری، 10 فلسطینی شہید

غزہ میں اسرائیلی افواج کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، اسپتالوں اور شیلٹر اسکولوں پر ہونے والے تازہ ترین حملے میں 10 فلسطینی شہید ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج نے شیلٹر اسکولوں پر بمباری کی، جس کے باعث شدید آگ بھڑک اُٹھی اور 10 فلسطینی شہید ہوگئے، جس میں 1 بچہ بھی شامل ہے۔

رپورٹس کے مطابق کل سے اب تک ہونے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 32 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

غزہ سول ڈیفنس کے مطابق اسرائیل نے غزہ سٹی کے علاقے کو خطرناک علاقہ قرار دیا ہوا ہے، بمباری کے سبب ملبے تلے موجود مزید متعدد فلسطینیوں تک پہنچنا ممکن نہیں ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی پبلک براڈ کاسٹر نے غزہ جنگ بندی توڑنے کیلیے اسرائیلی فوج کا دعویٰ جھوٹا اور من گھڑت قرار دے دیا۔اسرائیلی پبلک براڈ کاسٹر نے اسرائیلی فوج کی جانب سے سرنگ کے دعوے پر رپورٹ جاری کردی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ مصر کی سرحد کے ساتھ فلاڈیلفی کوریڈور میں سرنگ کا دعویٰ کیا گیا تھا، فوج نے جنگ بندی معاہدہ توڑنے کیلئے سرنگ کا جعلی دعویٰ کیا۔،

رپورٹ کے مطابق اگست میں اسرائیلی فوج نے سرحد کے ساتھ سرنگ کی جعلی تصاویر جاری کی تھیں، اسرائیلی پبلک براڈ کاسٹر کے مطابق یہ سرنگ کبھی نہیں تھی بلکہ یہ گندگی سے ڈھکی ایک نہر تھی۔

اسرائیلی فوج کے دعوے کا مقصد فلاڈیلفی کوریڈور کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا تھا، سابق اسرائیلی وزیر دفاع یووگیلنٹ نے اسرائیلی پبلک براڈ کاسٹر رپورٹ کی تصدیق کردی۔

غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے، ایک دن میں 32 فلسطینی شہید

سابق اسرائیلی وزیردفاع کے مطابق دعوے کا مقصد جنگ بندی معاہدے کو توڑنا تھا، یووگیلنٹ کے مطابق دعوے کا مقصد حماس کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے سے روکنا تھا۔