اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی سے اپنی افواج کو نہیں نکالے گا اور نہ ہی ہزاروں فلسطینی سکیورٹی قیدیوں کو رہا کرے گا۔
اسرائیلی ٹی وی سے نشر ہونے والے ریمارکس میں انہوں نے کہا کہ ہم اس جنگ کو اس کے تمام مقاصد کے حصول تک ختم نہیں کریں گے جس کا مطلب ہے کہ حماس کو ختم کرنا، اپنے تمام یرغمالیوں کو واپس کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا کہ غزہ اب اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں بنے گا۔
ان کے تبصرے حالیہ میڈیا رپورٹس میں درج کچھ شرائط کے خلاف ہیں جو حماس کے ساتھ ممکنہ جنگ بندی کے معاہدے میں شامل ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی پر معاہدہ طے پا گیا ہے تاہم اسرائیلی وزیراعظم نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کی خبروں کی تردید کی ہے۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ ہم پیرس میں مذاکرات کے بعد پیش کی گئی جنگ بندی کی تجویز کا مطالعہ کر رہے ہیں۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ میں پلان پر بات چیت کے لیے قاہرہ جاؤں گا ہماری ترجیح غزہ سے اپنی افواج کے مکمل انخلاء کے ساتھ اسرائیل کی جارحیت کو ختم کرنا ہے۔