اسرائیل کا غزہ شہر کا مکمل محاصرہ کرنے کا دعویٰ

غزہ پر 28 روز تک وحشیانہ بمباری اور زمینی کارروائی کے بعد غاصب اسرائیل نے شہر کا مکمل محاصرہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ پر 28 روز سے اسرائیل کی وحشیانہ بمباری جاری ہے۔ اس دوران صہیونی درندوں نے نہ گھر چھوڑا اور نہ ہی کوئی کیمپ، نہ اسکول اور نہ ہی اسپتال۔ غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں، اسرائیلی وحشیانہ بمباری نے غزہ والوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے۔

انسانیت سے عاری اسرائیلی فوج نے القدس اسپتال کے قریب پھر بمباری کی اور چار اسکولوں کے قریب فاسفورس بم برسائے جہاں ہزاروں پناہ گزین مقیم تھے۔ فضائی حملوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 250 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں جس کے بعد شہدا کی مجموعی تعداد 9200 سے تجاوز کر گئی ہے۔

دوسری جانب ایک ہفتے سے جاری زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے اور شمالی غزہ میں 23 صہیونی فوجی جہنم واصل ہوگئے ہیں۔

غزہ پر بمباری اور زمینی کارروائی کے بعد اب غاصب اسرائیل نے شہر کا مکمل طور پر محاصرہ کر لیا ہے۔ صہیونی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ شہر کو ہر سمت سے گھیر لیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کا محاصرہ مکمل کر لیا ہے اور ہمارا مقصد حماس کی تحریک کو ختم کرنا ہے۔ دوسری جانب حماس نے کہا ہے غزہ میں پیش قدمی اسرائیل کیلیے لعنت ثابت ہوگی۔

اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے غزہ میں نسل کشی روکنے کیلئے وقت ختم ہوتا جا رہا ہے۔ اب کارروائی کا وقت ہے اور اسرائیل کے اتحادیوں پر بھی ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اسے اس تباہ کن اقدامات سے روکنے کے لیے فوری کارروائی کریں۔

امریکی ایوان نمائندگان میں ریپبلکنز نے اسرائیل کو امداد کیلیے 14.13 ارب ڈالر کا بل منظور کر لیا ہے جب کہ ڈیموکریٹس کہتے ہیں کہ وہ سینیٹ میں اس بل کو منظور نہیں ہونے دیں گے۔ کشیدگی میں کمی کیلیے امریکی وزیر خارجہ آج سے مشرق وسطی کا دورہ کرینگے۔