’نیتن یاہو ہوش کھو چکا‘ غزہ پر قبضے کیخلاف نیوزی لینڈ اور آسٹریلوی وزیراعظم بول پڑے

نیوزی لینڈ کے وزیراعظم بھی غزہ پر اسرائیل کے مکمل قبضے کے منصوبے کے خلاف بول پڑے۔

نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن نے بدھ کے روز کہا کہ ان کے اسرائیلی ہم منصب نیتن یاہو "ہوش کھو چکے ہیں اور غزہ شہر پر قبضے کا اسرائیلی منصوبہ "بالکل ناقابل قبول ہے۔”

انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی بحران اور جبری بےدخلی افسوسناک ہے غزہ پر اسرائیلی فوجی چڑھائی کا منصوبہ ناقابل قبول ہے نیوزی لینڈ ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز نے بھی کہا کہ غزہ میں قحط اور جانی نقصان ناقابل قبول ہے اسرائیلی اقدامات کسی طور پر دفاع کے قابل نہیں، مارچ میں اسرائیل کی امداد پر پابندی کے نتائج اب سامنے آرہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی المیہ تیزی سے جنم لے رہا ہے۔

نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے پر غور کر رہا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ نیوزی لینڈ کی کابینہ ستمبر میں کرے گی۔

واضح رہے کہ برطانیہ نے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا مشروط اعلان کر دیا ہے جبکہ پرتگال، جرمنی اور مالٹا نے بھی فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اشارہ دیا تھا۔

کینبرا میں پارلیمنٹ ہاؤس کے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی نے کہا کہ ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں آسٹریلوی حکومت فلسطین کو ایک خود مختار اور الگ ریاست کے طور پر تسلیم کرے گا۔