اسلام آباد: اسٹیٹ بینک نے پی ٹی آئی دور میں 620 افراد کو بلا سود قرض کی فراہمی سے متعلق فہرست فراہم کرنے سے انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق نورعالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں پی ٹی آئی دورمیں من پسند افراد کوبلاسود قرض دینے کا معاملہ زیر غور آیا۔
19اپریل 2021کواسٹیٹ بینک نے3ارب ڈالر 620لوگوں کو دیے ، چیئرمین پی اے سی نورعالم نے کہا کہ یہ قرض 10سال کیلئے زیرو شرح سود پر دیا گیا، اسٹیٹ بینک نےجواب دیامعاشی حالات کےباعث قرض دیا۔
چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ أٓپ نے کہا ہےیہ اسکیم 31مارچ 2021کو ختم ہوگئی تھی، اس وقت وزرا وزیر اعظم قرض کیلئےکشکول اٹھائےگھوم رہے ہیں، پہلےاسٹیٹ بینک وزارت خزانہ کےماتحت تھا رضا باقرنےآکرخودمختار کیا۔
برجیس طاہر نے کہا کہ ان خوش قسمت افراد کی فہرست دی جائے، جنہیں 3ارب ڈالر قرض دیا ، عام لوگوں کیلئے شرح سو د21فیصد ہے ان کو کیوں نوازا گیا؟ جس پر ،سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ یہ ری فنانس اسکیم تھی اسٹیٹ بینک نے دی ہے ، 1956کے ایکٹ کےتحت اسٹیٹ بینک کو ایسی اسکیم کا اختیار ہے، اسٹیٹ بینک نےاس اسکیم پر نجی بینکوں سے عمل درآمد کرایا۔
پی اے سی نےمستفید ہونے والے افراد کےنام کی فہرست مانگ لی ، جس پر گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ ایک سال کےبعد اسکیم ختم ہوگئی، اس میں فارن کرنسی لون نہیں تھا مقامی کرنسی میں بینکوں نےفنانس کیا ، اس میں نقصانات کااثر نہیں تھا جس وقت اسکیم شروع کی تو شرح سود 9فیصد تھی۔
اسٹیٹ بینک نے 3 ارب ڈالر کی رقم 628 افراد میں دینے کی لسٹ فراہم کرنے سےانکارکر دیا،گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ بینک اور کسٹمرز کےدرمیان تمام معلومات کا تبادلہ خفیہ ہےجسے فراہم نہیں کیا جا سکتا۔
سیکرٹری خزانہ نے انکشاف کیا کہ اسکیم دینے کیلئےوزارت خزانہ، تجارت،اکنامک افیئر ڈویژن سےنہیں ڈسکس کیا، جس پر پی اے سی نے فرانزک آڈٹ کرانےکا فیصلہ کیا کہ 3 ارب ڈالر کی اسکیم جلد بازی میں کیوں متعارف کرائی گئی۔
سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ اس وقت کےگورنر اسٹیٹ بینک رضاباقر نے مخصوص افراد کو نوازنے کیلئےمتعارف کرائی، جس پر گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اسکیم کا مجموعی 42فیصدٹیکسٹائل، فوڈ اینڈ کنزیومر سروسز کیلئے 12 فیصد قرض دیا گیا، سیمنٹ اینڈ اسٹیل سیکٹر کیلئے7 فیصد، آٹوز،ٹائر مینوفیکچررز کیلئے 7 فیصد ،الائیڈ انڈسٹری کیلئے 5 فیصدقرض دیا۔
انھوں نے بتایا کہ 3 ارب ڈالر میں سے 15 فیصد نیشنل بینک اور 85 فیصدکمرشل بینکوں نے دیے، اسکیم کیلئے 674درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 628 لوگوں کو قرض دیا گیا۔