وزیرمملکت برائے آئی ٹی شیزا فاطمہ نےانٹرنیٹ کی سست رفتار کا ملبہ وی پی این پر گرایا جسے آئی ٹی ایکسپرٹس نے مسترد کردیا ہے۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ٹی ایکسپرٹ ملک مدثر نے کہا کہ وی پی این پہلے بھی استعمال ہوتا تھا، ایک ڈیڑھ ماہ میں ایسا کیا ہوا کہ انٹرنیٹ سلو ہو گیا اور وجہ یہی ہے کہ ایسی فائروال لگائی جارہی ہے جس سے سوشل ٹریفک کا مانیٹر کیاجا سکے۔
View this post on Instagram
انہوں نے کہا کہ وی پی این دس سے پندرہ فیصد صرف استعمال کرنے والے کے نیٹ ورک کو سست کرتاہے، اس سے ملک گیر مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا حکومت کو چاہیے ٹاگٹڈ فائر وال لگائے تاکہ آن لائن بزنس متاثر نہ ہوں۔
وفاقی وزیرِمملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ بند کیا گیا نہ ہی اس کی رفتار سست کی گئی، ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کے زیادہ استعمال کی وجہ سے اس کی رفتار متاثر ہوئی ہے۔
شزہ فاطمہ نے کہا کہ انٹرنیٹ کو نہ بند کیا گیا اور نہ ہی کسی سطح پر سست کیاگیا، انٹرنیٹ پر دباؤ تیکنیکی تھا جس کی وجہ سے انٹرنیٹ سروس سست ہوئی۔
وزیر مملکت آئی ٹی نے کہا کہ ملک میں کچھ ایپس کی چند سروسز کام نہ کرنے لگیں تو وی پی این کا استعمال کیا جانے لگا، وی پی این کے زیادہ استعمال کی وجہ سے انٹرنیٹ کی رفتار پر اثر پڑا۔
انہوں نے کہا کہ وی پی این استعمال سے مقامی انٹرنیٹ سروس بائی پاس ہوجاتی ہے جبکہ وی پی این استعمال کرتے ہیں تو موبائل کی رفتار بھی سست ہوجاتی ہے، انٹرنیٹ پر جو دباؤ پڑا وہ ایک قدرتی تھا جس کی وجہ سے انٹرنیٹ سروس سست ہوئی ہے۔
شزہ فاطمہ نے کہا کہ انٹرنیٹ سروس کے مسئلے پر موبائل کمپنیوں، تکنیکی ماہرین سے رابطے میں ہیں، ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ آئندہ انٹرنیٹ سروس سے متعلق صارفین کو مشکلات نہ ہوں۔