امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدرپیوٹن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے پیوٹن یوکرین کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ نہیں کرنا چاہتے۔
ایک بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ روسی صدر جمعرات کو ترکیہ میں ملاقات کرنا چاہتےہیں جس میں روس اور یوکرین میں جنگ کے خاتمے پر بات ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ زیلنسکی کو بات چیت کےلیے پیوٹن سے ملنے پر رضامند ہونا چاہیے۔
زیلنسکی نے پیوٹن سے 12 مئی سے شروع ہونے والی غیر مشروط جنگ بندی کی تصدیق کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ وہ براہ راست مذاکرات کیلیے تیار ہو۔
گزشتہ روز زیلنسکی نے 12 مئی سے شروع ہونے والی غیر مشروط 30 روزہ جنگ بندی کیلیے بڑے یورپی ممالک اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت حاصل کی۔
تاہم آج روسی صدر پیوٹن نے ترکی میں جمعرات سے شروع ہونے والے یوکرین کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی تجویز پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا جس پر زیلنسکی کا بیان آیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر یوکرینی صدر نے لکھا کہ یہ ایک مثبت علامت ہے کہ روس نے آخر کار جنگ کے خاتمے پر غور شروع کر دیا ہے، کسی بھی جنگ کو حقیقی معنوں میں ختم کرنے کا پہلا قدم جنگ بندی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک دن کیلیے بھی قتل کو جاری رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، ہم توقع کرتے ہیں کہ روس مکمل، دیرپا اور قابل اعتماد جنگ بندی کی تصدیق کرے گا جو کل 12 مئی بروز پیر شروع ہونی ہے، یوکرین اس کیلیے تیار ہے۔