اسلام آباد : نگران وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ آئی ٹی اسٹارٹس اپس کے لئے3ارب روپے مختص کرنے جارہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے عمر سیف کا کہنا تھا کہ ہماری آئی ٹی برآمدات 2.6ارب ڈالرز ہیں، پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کا مجموعی حجم 4ارب ڈالر سے زائد ہے۔
نگران وزیر آئی ٹی نے بتایا کہ عالمی کمپنیوں کے تعاون سے اسٹارٹس اپس کیلئے فنڈز تشکیل دینے کی تیاری کی جارہی ہے، حکومت اسٹارٹس اپس کے لئے3ارب روپے مختص کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ہماری آئی ٹی کمپنیوں کے بہت سارے پیسے باہر پڑے ہیں، ہمارے لوگ ابھی بھی اپنے ڈالرز باہر رکھ رہے ہیں، ہم سوچ رہے ہیں کہ کس طرح ڈالرز کی بیرون ملک منتقلی روکی جائے؟
عمر سیف کا کہنا تھا کہ چند دنوں میں آئی ٹی کیلئے ڈالرز رکھنے کا ایک طریقہ کار طے کرلیں گے، کارپوریٹ ڈیبٹ کارڈ کا سسٹم متعارف کرانے جارہے ہیں۔
نگران وزیر نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں آئی ٹی اپرنٹر شپس کو ضروری قرار دینے کیلئے اقدامات کے ساتھ ساتھ آئی ٹی گریجویٹس کے لئے اسٹرا لائزڈ ٹیسٹ شروع کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ نیو ٹیک کے ذریعے 16ہزار لوگوں کو تربیت فراہم کرنے جارہے ہیں، ایک لاکھ لوگوں کو انٹرنیشنل سرٹیفکیشن فراہم کریں گے۔
عمر سیف نے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری میں ڈالرز لانا اور ٹینکیکل لوگوں کی کمی بڑے مسائل ہیں، ملک بھر میں فری لانسنگ سینٹرز کے قیام کے منصوبے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
نگران وزیر آئی ٹی کا مزید کہنا تھا کہ فری لانسرز کیلئے انٹرسٹ فری لون اسکیم کا آغاز کرنے جارہے ہیں، آئی ٹی کے شعبےمیں 5 ہزار ای روزگار سینٹرز کے قیام کی تجویز ہے، ڈالرز کی آمد میں آسانی کیلئے پےپال سے بات چیت چل رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انفراسٹرکچر شیئرنگ پالیسی آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کردی جائے گی، 2ماہ میں ہائی ویز پر نیشنل رومنگ شروع ہوجائے گی، ہائی ویز پر صارفین کو مختلف موبائل نیٹ ورکس استعمال کرنے کی آزادی ہوگی۔
عمر سیف نے کہا کل ریگولیٹری فریم ورک پےپال کی آمد اور فیٹف،عالمی اداروں کے قوانین بھی اس سلسلے میں بڑی رکاوٹ ہیں۔