راولپنڈی: استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن ان چیف جہانگیرین ترین اور صدر علیم خان نے سابق وزیر اعظم و چیئرمین پی ٹی آئی پر ایک بار پھر تنقید کر دی۔
پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ دکھ ہوا جب پتا چلا چیئرمین پی ٹی آئی نے علیم خان کو جیل بجھوایا، جب وہ صاحب وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھے تو اسی رنگ میں رنگ گئے۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ وزیر اعظم کی کرسی پر جس کو ہونا چاہیے تھا اس کو نہیں بٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کیلیے نیا پاکستان بنائیں گے جس میں انصاف اور ترقی ہوگی۔
علیم خان نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی نے عامر کیانی کی خدمت اور دن رات محنت کا کوئی صلہ نہیں دیا، پہلی بار بنی گالہ گیا تو دیکھا عامر کیانی چیئرمین پی ٹی آئی کو گاڑی میں لے کر جا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے عامر کیانی پر پرچے کروائے اور مجھے 100 دن جیل میں رکھا، مجھے میری ہی حکومت نے جیل بھیج دیا۔
علیم خان نے کہا کہ ہمیں شوکت خانم دکھایا جاتا تھا اور کہا جاتا تھا کہ یہاں کوئی سفارش نہیں، پی ٹی آئی کے 250 افراد میں سے کسی کو سامنے نہیں لایا گیا صرف عثمان بزدار کو لایا گیا، 20 سال سے میرٹ میرٹ کرنے والے میرٹ سے بزدار نکلا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے وابستہ لوگوں کی امید کو ختم کر دیا گیا، 3 کروڑ کا ڈی سی اور 5 کروڑ کا کمشنر لگایا جاتا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کے گھر میں تجوری کون بھر رہا تھا؟ فرح شہزادی کس کو پیسے دیتی تھی؟ کروڑوں روپے کے تحائف اور ہار تجوری میں ڈالے جاتے تھے۔