کراچی: محکمہ داخلہ سندھ شعبہ جیل میں بااثر کمپیوٹر آپریٹر کو غیر قانونی طور پر سیکشن افسر تعینات کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق میر محمد چنا نامی ایک ڈیٹا پروسسنگ افسر ہونے کی بجائے سیکشن افسرکے اختیارات استعمال کرنے لگا ہے، سیاسی بنیادوں پر بااثر شخص کو پبلک سروس کمیشن امتحان پاس کیے بغیر اہم ذمہ داری کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا۔
کمپیوٹر آپریٹر ایک ٹیکنیکل پوسٹ ہے جب کہ سیکشن افسر کمیشن افسر کی پوسٹ ہے، تاہم سیکشن افسر میر محمد چنا محکمہ جیل خانہ جات کی 2 اہم پوسٹوں کے معاملات دیکھتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میر محمد چنا محکمہ جیل خانہ جات میں ٹرانسفر پوسٹنگ کے علاوہ محکمے کے افسران کی ترقی کی دستاویزات بھی بناتا ہے، چنا اہم سیاسی شخصیات کے گھر کو جیل کا درجہ دینے اور کسی بھی سیاسی شخصیت کو پے رول پر رہائی دینے کا اختیار بھی رکھتا ہے۔
ذرائع محکمہ جیل خانہ جات سندھ کے مطابق حالیہ دنوں میں محکمہ جیل خانہ جات کے 2 افسران کو خلاف ضابطہ ڈی آئی جیز کی پوسٹ پر ترقی دینے کا معاملہ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے، تاہم میر محمد چنا نے غیر قانونی طور پر معاملے کی ہائی کورٹ میں سماعت ہونے سے پہلے ہی دونوں ڈی آئی جیز کی ترقی کے دستاویزات تیار کر لیے۔