معروف پاکستانی ٹک ٹاکر جنت مرزا کا کہنا ہے کہ ٹیچر کا کہنا نہیں مانتی تھی تو وہ کلاس سے باہر نکال دیتی تھیں۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام ’گڈ مارننگ پاکستان‘ میں ٹک ٹاکر جنت مرزا نے شرکت کی اور میزبان ندا یاسر کی جانب سے پوچھے گئے مختلف سوالات کے جوابات دیے۔
ندا یاسر نے سوال کیا کہ جنت مرزا پڑھائی میں کیسی تھیں؟
جنت مرزا نے بتایا کہ ’پڑھائی میں اپنی دونوں بہنوں سے بہت بہتر تھی، مجھے اس وقت اندازہ نہیں تھا لیکن جب اب ہم اسکول کے رزلٹ دیکھتے ہیں تو بہنوں سے کہتی ہوں کہ دیکھو اس میں میرا اے پلس گریڈ ہے اور تمہارا بی گریڈ ہے، اب میں بہنوں سے کہتی ہوں کہ میں تم دونوں سے زیادہ پڑھاکو بچی تھی۔‘
ٹک ٹاکر کا کہنا تھا کہ ’پورا سال نہیں پڑھتی تھی بس امتحان سے دو دن قبل پڑھتی تھی، کوشش ہوتی تھی کہ کوئی سوال مس نہ کروں اور کمرہ امتحان میں جاکر پریشان نہ بیٹھوں۔‘
ندا یاسر نے پوچھا کہ ٹیچرز کی پسندیدہ تھیں یا کلاس سے باہر بیٹھی نظر آتی تھیں؟
جنت مرزا نے کہا کہ جب کہنا نہیں مانتی تھی تو ٹیچر کلاس سے باہر نکال دیتی تھیں اور جب کہنا مانتی تھی تو ان کی نظر میں مجھ سے اچھی کوئی نہیں ہوتی تھی۔
ایک سوال کے جواب میں جنت مرزا نے کہا کہ فلم کے لیے سید نور کے منیجر کی کال آئی لیکن میں اس وقت انہیں نہیں جانتی تھی۔
جنت مرزا نے کہا کہ منیجر نے سید نور کو فون دیا وہ کہنے لگے مجھے جانتی ہو، میں نے کہا نہیں جانتی پھر وہ کہنے لگے اچھا پہلے گوگل پر جاؤ سرچ کرو پھر مجھے کال کرو۔
انہوں نے کہا کہ گوگل پر سرچ کیا، والدین سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ سید نور فلم میکر ہیں پھر میں نے ان سے کال کرکے معذرت کی۔
جنت مرزا کا کہنا تھا کہ سید نور نے مجھے فلم آفر کی لیکن میں نے منع کیا اور کہا کہ مما پاپا نہیں مانیں گے پھر انہوں نے والدین سے فون پر بات کی لیکن انہوں نے انکار کردیا، سید نور اور صائمہ نور ٹیم کے ساتھ گھر آئے، والدین کو راضی کیا تو میں نے فلم ’باجرے کی راکھی‘ میں اداکاری کی تھی۔