لاہور : سانحہ جڑانوالہ کیس میں مرکزی ملزم پرویز مسیح کو سزائے موت سنادی گئی جبکہ ملزم شاہدآفتاب اورداؤد ولیم کوبری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق خصوصی عدالت نے دو سال بعد سانحہ جڑانوالہ کیس کا فیصلہ سنادیا۔
کیس میں توہین مذہب کاجرم ثابت ہونے پر مرکزی مجرم پرویز مسیح کوسزائے موت سنادی گئی جبکہ عمرقید اور 35 لاکھ جرمانےکی سزا بھی دی گئی۔
عدالت نےملزم شاہد آفتاب اور داؤد ولیم کوبری کردیا، خصوصی عدالت کےجج جاویداقبال نے فیصلہ سنایا۔
مجرم پرویزمسیح پر تھانہ سٹی جڑانوالہ میں مقدمہ درج ہے ، مجرم نے توہین مذہب کرتے ہوئے مخالفین کو پھنسانےکےلئےتوہین قرآن کے بعد قرآنی اوراق پر محلے دار باپ بیٹے کی تصویریں رکھ دی تھی۔
یاد رہے دو سال قبل پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل ہوگئے تھے اور مشتعل افراد نے چار گرجا گھروں، کئی مکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگادی تھی۔
پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سو سے زائد افراد کو گرفتار کیااور ضلع بھر میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی تھی۔
بعد ازاں سانحہ جڑانوالہ 2 افراد کی ذاتی رنجش کے باعث پیش ہونے کا انکشاف سامنے آیا تھا ، ملزم پرویز نے ذاتی رنجش پر مخالف راجہ عمیر کو پھنسانے کیلئے ہولناک منصوبہ تیار کیا تھا۔